دیار غیر میں ہمیشہ وطن کی یاد ستاتی ہے،معروف اداکارہ ریما خان کی دورہ پاکستان کے موقع پر گفتگو
حسن عباس زیدی:
ریما خان نے پاکستان فلم انڈسٹری پر ایک عرصے تک راج کیا ہے پھر اچانک شادی کر کے سب کو حیران کرنے والی اس اداکارہ نے امریکا میں سکونت اختیار کر لی لیکن پاکستان سے دوری ان کو تنگ کرتی رہی اور وقتاً فوقتاً وہ پاکستان آتی جاتی رہی ہیں۔ ریما خان اس مرتبہ اپنے شوہر کے ساتھ تو پاکستان یاترا پر آئیں لیکن اس بار ان کا ایک سال کا بیٹا بھی ان کے ہمراہ تھا انہوں نے اپنے بیٹے کی پہلی سالگرہ لاہور میں اپنے فلمی دوستوں اور عزیز و اقارب کے ساتھ منائی۔ ریما خان نے جہاں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا وہیں پر ان لوگوں سے اس بات کا وعدہ کیا کہ وہ ہر سال ضرور سالگرہ پاکستان میں منانے کے لئے آیا کریں گی۔سالگرہ میں پاکستان فلم انڈسٹری کی ماضی کی صف اول کی فنکارہ اور ہلال امتیاز زیبا محمد علی، اداکار شان، غلام محی الدین، ارباز خان، خوشبو، جان ریمبو، صاحبہ اور دیگر شامل تھے۔ریما خان نے اس کے علاوہ کراچی اور لاہور میں مختلف تقریبات میں شرکت کی اور ان بچوں کے ساتھ بھی دن گزارا جو کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ہیں۔ریما خان فلموں سے دور نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی ساری زندگی پاکستان فلم انڈسٹری کے لئے ہے فلم ان کے خون سے نہیں نکل سکتی۔ پہلے وہ اسکرین پر نظر آتی تھیں اب ان کی کوشش ہے کہ وہ فلم انڈسٹری کے لئے فلمیں ڈائریکٹ کریں۔ اسی لئے ان کا نیا پراجیکٹ ہے جس پر کام جاری ہے رائٹر خلیل الرحمان قمر سے وہ فلم لکھوانے کے لئے رابطے میں ہیں۔ ان سے سوال کیا گیا کہ خلیل الرحمان قمر کے پاس فلم لکھنے کا وقت نہیں ہے تو ریما خان نے کہا کہ وہ فلم خلیل الرحمان قمر سے ہی لکھوائیں گی کیونکہ خلیل ان کے لئے لکی ہیں۔ اگر وہ فلم نہیں لکھتے تو وہ ان سے فلم کے وہ ڈائیلاگ ضرور لکھوائیں گی جو بہت مضبوط ہیں۔فلم کا مرکزی خیال میرا اپنا ہے۔ ریما خان نے کہا کہ میں خلیل کا انتظار کروں گی۔ان کے بغیر فلم بنانا فضول ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ فلم کا میوزک پاکستانی ہو گا۔ اگر مجھے ووکل باہر سے لینا پڑی تو ضرور لوں گی۔ ویسے پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ میں نے آج تک جتنی فلمیں بنائی ہیں۔ ان میں نیو ٹیلنٹ کو ہی لیا ہے۔ میں اس بار نئے سنگرز کو بھی ضرور لینا چاہوں گی پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان میں نئی آوازیں آئی ہیں۔ ریما خان نے نئے فلم میکرز کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اچھی کوشش ہو رہی ہے۔ وقت تبدیل ہوا ہے اس کے ساتھ ساتھ نئے لوگ آئے ہیں اور وہ اچھی کوشش کر رہے ہیں۔ اب تو سینماؤں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے جو کہ مثبت بات ہے۔ یہ سینما بھی ہمارے ہی ہیں اگر ان میں غیرملکی فلم لگتی ہیں تو اس سے ہونے والی آمدن پاکستان میں ہی آ رہی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمارے فلم سازوں کو بھی فلمیں زیادہ سے زیادہ بنانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو فلمیں بن رہی ہیں وہ ٹی وی ڈرامہ ہیں۔ اصل فلم کو بننے میں وقت لگے گا۔ سینئر کے تجربے سے نئے لوگوں کو سیکھنا چاہئے۔ دنیا میں اصل میڈیم فلم ہی ہے اور اسٹار فلم کا ہی ہوتا ہے۔ ٹی وی کا اسٹار، اسٹار نہیں ہوتا۔ریماخان نے بتایا وہ ہندوستان میں بھی ایک شادی کی تقریب میں شرکت کر کے آئی ہیں جہاں پر شرمیلا ٹیگور، سیمی اگروال، سشمیتا سین، شیخ رشید، سنیل گواسکر، سابق وزیر داخلہ ایل کے ایڈوانی اور دیگر سے ملاقات کی ہے۔ پاکستان آنے سے پہلے میں نے سعودی عرب میں عمرے کی سعادت حاصل کی ہے ۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور اپنی فیملی کے لئے دعا مانگی ہے۔ریما خان نے کہا کہ ہمیشہ پاکستان کی یاد ستاتی ہے کیونکہ ساری زندگی یہی پر گزری ہے۔ امریکا میں بھی وہ اپنی مصروفیات کو جاری رکھے ہوئے ہوں۔ اپنے شوہر ڈاکٹر طارق شہاب کے ساتھ مختلف تقریبات میں شرکت کرنے جاتی ہوں۔ امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی سے بھی ایک تقریب میں ملاقات ہوئی تھی وہ پاکستان کے لئے بہت کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا دل پاکستان میں دھڑکتا ہے۔ پاکستان میرے اندر سے نہیں نکل سکتا۔ طاہرہ سید سے ملاقات کی ہے ان کی دل سے عزت کرتی ہوں۔