حکومت آٹے کی برآمد ممکن بنانے کیلئے ٹھوس پالیسی بنائے، بلال صوفی
لاہور (پ ر) چیئرمین فلور ملنگ انڈسٹری کمیٹی ڈاکٹر بلال صوفی نے حکومت پاکستان کو تجویز دی ہے کہ ری باٹا کے چکروں میں پڑنے کے بجائے آٹے کی برآمد ممکن بنانے کے لئے ٹھوس پالیسی بنائی جائے اور بارڈر ٹیکس کو ختم کیا جائے یا کم کیا جائے۔ بلال صوفی نے بتایا کہ اس وقت 38 ٹن آٹا بھجوانے پر ایک لاکھ چالیس ہزار روپے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ جو گزشتہ برسوں میں 72 ٹن آٹے پر 75 ہزارروپے تھا، اس طرح اس ٹیکس کو 300 گنا بڑھا کر افغانستان کی مارکیٹ کو پاکستان کے لئے ختم کر دیا گیا ہے اور اس سے دو نقصان ہو رہے ہیں ایک ملک میں اضافی گندم کے ڈھیر لگ چکے ہیں جبکہ دوسرا یہ کہ 70 فیصد فلور ملنگ انڈسٹری بدحالی کا شکار ہوکر آخری سانسیں لے رہی ہے۔ حکومت پاکستان ایکسپورٹ کو بڑھانے کی پالیسی اپناتے ہوئے اس ٹیکس کو فوری ختم کرے۔