امریکہ شکیل آفریدی کا مطالبہ کرے تو ہمیں عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کرنی چاہیے: سراج الحق
لاہور(نامہ نگارخصوصی)امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اگرامریکہ شکیل آفریدی کا مطالبہ کرے تو ہمیں عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کرنی چاہیے،انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم غلطی کرے تو اس کا بھی احتساب ہو، اگر کوئی چوکیدار غلطی کرے تو اس کا بھی احتساب ہونا چاہیے،لاہور ہائیکورٹ کے کراچی شہداہال میں اسلامک لائرز فورم کی جانب سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ وہ سب سے پہلے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کرتے ہیں،سراج الحق نے کہا کہ بنگلہ دیش میں مطیع الرحمن کو پھانسی دینا، پاکستان کو پھانسی دینا ہے، مطیع الرحمن کی پھانسی، کوئی اچانک حادثہ نہیں تھا،نہ ہی کوئی ٹارگٹ کلنگ تھی، انہیں 2010 ء میں گرفتار کیا گیا تھا، مطیع الرحمن کے عدالتی فیصلے سے کوئی بھی جرم ثابت نہیں ہوا،سراج الحق نے کہا کہ مطیع الرحمن کا جرم تھا کہ انہوں نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا،انہوں نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ کسی بھی پارٹی نے ان کے ساتھ افسوس نہیں کیا،وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے لوگوں کی پھانسیوں کا مسئلہ جماعت اسلامی پاکستان کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا مسئلہ ہے،ابھی تک کسی بھی ملک نے حسینہ واجد کی اس انتقامی کاروائی کی حمایت نہیں کی، خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت پاکستان اس معاملے پر لائحہ عمل بنارہی ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے میں ہم مل کر کام کریں گے اور حسینہ واجد کو مجبور کریں گے کہ وہ ایسی کارروائی روکے ،تحریک انصاف کے رہنما چودھری محمد سرور نے کہا کہ بنگلہ دیش انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے،بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی پھانسی دیے جانے کی مذمت کرتا ہوں، پاکستان کی حکومت کو اس معاملے میں بھرپور کردار کرنا چاہیے،بنگلہ دیش کے معاملے پر اقوام متحدہ سے بات کرنا ہوگی، تقریب کے اختتام پر بنگلہ دیش میں پھانسی دیے جانے والوں کے لئے دعامغفرت بھی کی گئی۔