ٹیلی فون کالز او ر انٹیلی جنس معلومات ملا منصور کو موت کے منہ میں لے گئیں :امریکی اخبار

ٹیلی فون کالز او ر انٹیلی جنس معلومات ملا منصور کو موت کے منہ میں لے گئیں ...
ٹیلی فون کالز او ر انٹیلی جنس معلومات ملا منصور کو موت کے منہ میں لے گئیں :امریکی اخبار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت کے معاملہ کا اونٹ کسی کروٹ نہیں بیٹھ رہا۔ان کی شناخت ،ایران کے سفر اور دیگر معاملات پر مختلف تبصرے اور تجزیئے سامنے آرہے ہیں لیکن اس کے باوجود کئی سوالوں سے پردہ اٹھنا ابھی باقی ہے۔تازہ رپورٹس کے مطابق طالبان کمانڈر نے متعددٹیلی فونک رابطے کرکے ایسی غلطی کی جس کی وجہ سے وہ موت کے منہ میں چلے گئے۔
اس حوالے امریکی اخبار کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملامنصور اپنے طبی معائنہ کیلئے ایران گیا تھا۔طالبان کمانڈرکی نشاندہی ان کی ٹیلی فونک کالز کے باعث ہوئی اور وہ ٹیلیفونک رابطوں اور انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر نظروں میں آئے۔امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ ملا منصورسے متعلق انٹیلی جنس معلومات پاکستان نے بھی فراہم کی تھیں جبکہ امریکہ نے حملے سے کئی ہفتے قبل پاکستانی حکام کوملامنصور کو نشانہ بنانے سے متعلق آگاہ کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ دوروز قبل پاک افغان سرحدی علاقہ میں امریکی ڈرون حملہ میں افغان طالبان کے سربراہ ملا منصور کو ہلاک کردیا گیا تھا۔صدر اوبامانے ملا منصور کو ہلاک کرنے کی منظوری کچھ ہفتے قبل دی تھی۔اس حوالے سے امریکی صدر باراک اوباما کاکہنا ہے کہ ملا منصور افغان امن عمل کیلئے پاکستان کی کوششوں میں بھی رکاوٹ تھا۔
دوسری جانب اگرچہ ایران نے طالبان رہنما ملا اختر منصور کی ایرانی سرحد سے پاکستان میں داخل ہونے کی خبروں کی تردید کر دی ہے تاہم پاکستانی میڈیا کو ولی محمد کے ایرانی پاسپورٹ کی کاپی مل گئی ہے جس سے ایران کی غلط بیانی پکڑی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ولی محمد کے ویزا کی کاپی پر ایرانی ویزے لگے ہوئے ہیں پہلا ویزا 15 مارچ 2015ءسے 13 جون 2015ءتک کا ہے دوسرا ویزا 6 ماہ کیلئے ملٹی پل ہے جو 14 ستمبر 2015ءسے 12 مارچ 2016ءتک ہے، کرایہ پر حاصل کی گئی کار کی پرچی بھی ملی ہے جس پر 21 مئی 2016ءکی تاریخ درج ہے گاڑی تفتان بارڈر سے کرایہ پر حاصل کی گئی تھی۔
دریں اثنا برطانوی اخبار دی گارڈین کا کہنا ہے کہ ملا منصور کی ایران سے واپسی پر ہلاکت طالبان اور ایران کے درمیان تعلقات کو آشکار کرتی ہے۔اخبار کے مطابق منصور کی ایران آمدورفت تہران اور طالبان کے درمیان پیچیدہ تعلقات پر روشنی ڈالتی ہے۔