پانامالیکس پرعالمی طاقتوں سے مدد طلب ، عالمی اورملکی طاقتیں پس پردہ لندن میں ملاقاتوں، زرداری کودوبارہ صدر بنانے کیلئے کوشش میں ہیں: صابرشاکر
اسلام آباد، لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی صابر شاکر نے دعویٰ کیاہے کہ امریکہ سے جب اپنا اقتدار بچانے کیلئے مدد لی جائے گی تو ڈرون حملوں جیسے مسائل ہوں گے ، لندن میں بھی جوکچھ ہورہاہے ، اس کے پس پردہ بھی امریکہ اور دیگر بڑے ممالک کا کردار ہے جنہیں کہاگیاکہ ہمیں بچایاجائے کیونکہ پاناما لیکس کا معاملہ بھی سارا اِنہی کے کھاتے میں ڈال دیاگیاجس کے بعد دیگر جماعتوں کو بھی لالی پاپ دیاگیا اور سب پیچھے ہٹ گئے ، مولانافضل الرحمان بھی لندن گئے ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ آصف زرداری کو دوبارہ ایوان صدر لایاجائے تاکہ کچھ ہوبھی جائے توکم ازکم ایوان صدر میں ایک منجھاہواسیاسی کھلاڑی موجود ہوکیونکہ پانامالیکس پر لب کشائی کرنے کے بعدکچھ حلقوں کے لیے صدر ممنون حسین قابل بھروسہ نہیں رہے ۔
اے آروائے نیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے صابرشاکرکاکہناتھاکہ امریکہ کی طرف سے جوکچھ ہورہاہے ، اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہم آپس میں لڑرہے ہیں ، امریکہ سے جب امداد اس بنیاد پر لی جائے گی کہ ہماری حکومت کوراولپنڈی سے خطرہ ہے ، اور ساری لابنگ اسی دائرے کے اردگرد ہوگی تو اصل مسائل ایک ایک طرف ہوجائیں گے ، یاتوآپ پاکستان کیلئے کچھ مانگ لیں یا پھر اپنے اقتدار کیلئے ۔لندن میں جوکچھ ہونے جارہاہے ، اس میں بھی پس پردہ امریکہ اور بڑے ملک سارا کردار اداکررہاہے جنہیں یہ کہاجارہاہے کہ ہمیں بچایاجائے کیونکہ پانامالیکس کا معاملہ بھی انہی کے کھاتے میں ڈالاجارہاہے ، سیاسی جماعتیں بھی پانامالیکس پر یکدم پیچھے سرکناشروع ہوگئیں ، بات پارلیمانی کمیشن پر چلی گئی ، مسئلہ یہ ہے کہ سب جماعتوں کو لالی پاپ دیاجارہاہے کہ آپ انتظار کریں ، جموریت پر بھروسہ کریں اور آئندہ الیکشن میں آپ کو بھی سہولت دی جائے گی ۔
اُنہوں نے دعویٰ کیاکہ مولانافضل الرحمان وزیراعظم کے ساتھ لندن گئے ہیں جہاں وہ اور کچھ دیگر لوگ اس پر کام کررہے ہیں کہ ایوان صدر میں زرداری کودوبارہ لایاجائے اور اسی فارمولے پر کام ہورہاہے کہ اگر کوئی گڑبڑہوتی بھی ہے تو کم ازکم ایوان صدر میں سیاسی کھیل کا منجھاہوا کھلاڑی بیٹھا ہوگا، کیونکہ ممنون پر اب بھروسہ نہیں رہا۔صابرشاکر نے بتایاکہ کچھ عرصہ قبل ممنون حسین نے پانامالیکس پر لب کشائی کی تھی جس کے بعدان کی اچھی خاصی ہوئی اورپھراپنی رائے بھی تبدیل کرگئے ،پھروضاحت بھی کی کہ حکمرانوں کیخلاف ایسی کوئی چیز نہیں حالانکہ اس دن وہ پاناما لیکس کو اللہ کی رحمت قراردے رہے تھے ، شکنجے میں جوآئے ہیں ، ان کے چہروں پر نحوست ہے وغیرہ وغیرہ کہاتھا۔