جس جگہ چند روز قبل مصری مسافر طیارہ تباہ ہوا وہاں اس سے چند لمحے پہلے ترک ائیرلائن کے دو پائلٹوں نے فضا میں کیا چیز دیکھی تھی؟ تہلکہ خیز انکشاف منظر عام پر، تحقیقات کا رُخ ہی تبدیل ہوگیا
قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہونے والے مصری طیارے کو پیش آنے والے اس حادثے کی وجوہات کی پراسراریت تاحال برقرار ہے، مگر اب ترکی کے دو پائلٹس نے اس حوالے سے ایک عجیب و غریب دعویٰ کرکے دنیا کو حیران کر دیا ہے جس سے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کا رخ ہی تبدیل ہو گیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے ان پائلٹس کا کہنا ہے کہ ”ہمارا طیارہ تباہ ہونے والی مصری پرواز ایم ایس 804سے ایک گھنٹہ قبل اسی مقام سے گزرا تھا جہاں مصری پرواز کو حادثہ پیش آیا۔ ہم نے وہاں سے گزرتے ہوئے اپنے جہاز کے اوپر خلائی مخلوق کی ایک اڑن طشتری کو اڑتے ہوئے دیکھا تھا۔ ہم استنبول جا رہے تھے۔ اس اڑن طشتری کی لائٹس سے سبز رنگ کی روشنیاں نکل رہی تھیں جو ہمارے طیارے کے آرپار گزر رہی تھیں۔ اس وقت ہمارا جہاز 17ہزار فٹ کی بلندی پر تھا۔“ ان دونوں پائلٹس نے یہ دعویٰ موقر ترک اخبار”حریت ڈیلی“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ”پائلٹس کا کہنا تھا کہ ”ہم نے یہ عجیب وضع کی اڑن طشتری دیکھ کر ایئرٹریفک کنٹرول کو اس کے متعلق آگاہ کیا۔ یہ طشتری ہمارے طیارے سے 2ہزار سے 3ہزار فٹ کی بلندی پر تھی۔ پھر یہ اچانک غائب ہو گئی۔ ہمارے خیال میں یہ خلائی مخلوق کی اڑن طشتری ہی تھی۔ہمارے ساتھ پیش آنے والے اس واقعے کے ایک گھنٹے بعد مصری طیارہ اسی جگہ حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔“
بھارتی پائلٹس کی سڑک کو رن وے سمجھ کر مسافر طیارہ اتارنے کی کوشش ،عین موقع پر الارم نے ہوش دلا دی ،طیارے کو با حفاظت اتا رلیا گیا
رپورٹ کے مطابق سٹیٹ ایئرپورٹس اتھارٹی کے جنرل ڈائریکٹوریٹ نے بھی پائلٹس کے اس دعوے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہمارے ریڈار پر بھی ایسی ہی چیز نظر آئی تھی جس کے متعلق ترکی کے پائلٹ دعویٰ کر رہے ہیں۔“ واضح رہے کہ مصری ایئرلائنز کی پرواز ایم ایس 804گزشتہ جمعرات کے روز پیرس سے قاہرہ آتے ہوئے بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہو گئی تھی اور اس میں سوار تمام 66افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔