اوپن یونیورسٹی میں "استقبال رمضان"سیمینار اور نعتیہ مشاعرہ

اوپن یونیورسٹی میں "استقبال رمضان"سیمینار اور نعتیہ مشاعرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


رپورٹ............عزیز الرحمن
رمضان کا مہینہ اﷲ تعالی کے فضل و عنایات اور رحم و کرم ،برکتوں رحمتوں کا موسم بہارہے ۔ استقبال رمضان سنت نبویؐ ہے کیونکہ آپؐ دو ماہ پہلے ماہ رمضان کا استقبال فرماتے اور جونہی شعبان کی آخری رات آتی آپؐ اپنے جانثارصحابہ کو جمع فرماتے، ان کے سامنے رمضان المبارک کی اہمیت ،افادیت ،خصوصیت ،امتیازی حیثیت کا دلآویز تذکرہ فرماتے۔سنت نبوی ؐ کی پیروری کرتے ہوئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو ایک بار پھراِس بابرکت عظیم مہینے کا استقبال کرنے کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔ ماہ رمضان کی فضیلت ٗ خصوصی رحمتوں اور برکتوں سے نئی نسل کو آگاہ کرنا تعلیمی اداروں کی ذمہ ادری ہے اس لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے اس مقدس مہینے میں تقریبات کا اہتمام کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں فیکلٹی آف عربی و علوم اسلامیہ کے شعبہ سیرت سٹڈیز اور شعبہ اردو کے زیر اہتمام "استقبال رمضان"سیمینار اور نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا۔ سیمینار کی صدارت وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کی ٗ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف عربی کے سینئر استاد ٗڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم سیمینار کے کلیدی مقرر تھے۔صدارتی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی تعلیمات مصطفےٰ ﷺ کے فروغ کے لئے ایک جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے شعبہ سیرت سٹڈیز قائم کیا جس نے مختصر عرصے میں سیرت سٹڈیز پر دو عالمی کانفرنسسز منعقد کی ہیں ٗ ریسرچ جرنل شائع کیا ہے جس کو صدر مملکت ٗ ممنون حسین نے بہترین تعلیمی اشاعت قرار دینے پر خصوصی ایوارڈ دیا ہے ٗ سیرت سٹڈیز پر بی ایس ٗ ماسٹر ٗ ایم فل اور پی ایچ ڈی سطح کے ڈگری پروگرامز شروع کئے۔ استقبال رمضان کے حوالے سے ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ رمضان اپنی فضیلت ٗ عظمت ٗ روحانی اہمیت اور برکات و ثمرات کے لحاظ سے منفرد اعزاز کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ عظیم الشان ماہ مبارک ہے ۔ اس مقدس مہینے کی فضلیت و برکات سے طلبہ کو آگاہ کرنے کے لئے اس تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔سیمینار کے دوسرے مرحلے نعتیہ مشاعرہ کے حوالے سے ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ نعت کہنا ٗ پڑھنا اور سننا ایک مقدس عبادت ہےٗ جہاں آپؐ کا ذکر ہو وہاں کے حاضرین محفل کے لئے اﷲ کی جانب سے برکتیں اور نعمتیں برستی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ساری عبادتوں کا اجر فرشتوں کے ذریعے لکھوایا جاتا ہے اور روزے کا اجر اﷲ نے اپنے ذمہ لیا ہوا ہے کہ "روزہ میرے لئے ہے اور اس کا اجر بھی میں ہی دوں گا"۔ رمضان کے استقبال میں ایک اہم پہلو یہ ہے کہ ہم پہلے اپنے گذشتہ گناہوں سے سچی توبہ کریں اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم مصمم کرلیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم نے کہا کہ رمضان ذکر کا مہینہ ہے اور اﷲ کے ذکر کے مختلف اقسام ہیں جن میں نماز ٗ تلاوت قرآن مجید ٗ تسبیحات سرفہرست ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو مومن جنتا ذکر کرے گا اسی مقدار میں اُن پر رحمتیں نازل ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان صبر و استقامت اور سخاوت کا مہینہ ہے۔انہوں نے کہا کہ صبر کا مفہوم سچ پر ڈٹ جانا ہے اور اﷲ پاک نے سچ بات پر ڈٹ جانے والوں کو صابریں میں شامل کیا ہے۔ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم نے کہا کہ دسترخوان بچانا سخاوت کا ایک انداز ضرور ہے لیکن اصل سخاوت یہ ہے کہ اﷲ نے آپ کوجن چیز وں سے نوازا ہے آپ اُن کو لوگوں میں تقسیم کرو۔ ڈاکٹر حبیب الرحمن نے کہا کہ جن اقوا م نے قرآن سے رابطہ جوڑ کے رکھا ہے اور اس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں انہیں ترقی ملی ہے اور جو اس مقدس کتاب کو چھوڑ چکے ہیں وہ اقوام زوال پذیر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید اﷲ کے الفاظ کا مجموعہ ہے ٗ ہماری زبانوں سے ان الفاظ کا ادا ہونا سب سے بڑی سعادت ہے۔ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم نے کہا کہ ماہ رمضان میں زبان کو جھوٹ ٗ غیبت ٗ بہتان ٗ چغلی ٗ الزام تراشی ٗ دل آزاری ٗ گالی گلوچ ٗ گانے اور فضول گوئی سے پاک رکھیں۔ ڈاکٹر حبیب الرحمن عاص نے کہا کہ رمضان المبارک مہمان بن کر آتا ہے اور اس کا اکرام اور قدر دانی کرنے والے کو انعامات الہٰی سے نوازا جاتا ہے ٗ اسی لئے اس مہینہ کی آمد کا انتظام ہر مسلمان کو رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریمؐ نے فرمایا ہے کہ اگر لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری امت یہ تمنا کرے گی کہ سارا سال رمضان ہی ہوجائے۔ اس لئے ایک نئے انداز میں اور مکمل شوق و احترام کے ساتھ رمضان المبارک کا استقبال کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم نے دعا کی کہ اﷲ تعالی ہمیں رمضان کی بھر پور تیاری کرنے اور اس کی سعادتوں والے ایام کو پاکر بھرپور نیکیاں کمانے کی توفیق دے اور معبود برحق اس رمضان ہمیں توفیق دے کہ ہم ایسے اعمال کریں کہ اﷲ تعالیٰ ہماری مغفرت فرما کر ہم سے راضی ہوجائے۔استقبال رمضان تقریب کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے شعبہ سیرت سٹڈیز کے چئیرمین ٗ ڈاکٹر معین الدین ہاشمی نے کہا کہ یونیورسٹی نے سیرت سٹڈیز پر بی ایس ٗ ایم فل اور پی ایچ ڈی سطح کے سپیشل تعلیمی پروگرامز تیار کرلئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی اے لیول پر یونیورسٹی کے سیرت طیبہ کے کورس میں طلبہ کی سالانہ تعداد 7۔لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی کی خصوصی ہدایت پر ہر سال سیرت سٹڈیز کی کتابوں کی نمائش منعقد کی جائے گی اور سیرت سٹڈیز پر بہترین کتاب کو ایوارڈ دیا جائے گا۔کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین ٗ پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے کہا کہ ربِ ذوالجلال کا بے پایاں کرم و احسان ہے کہ اس کی توفیق اور فضل محض سے آج کی یہ ایمان افروز مجلس منعقد ہوئی اور ہمیں اس میں شرکت کی سعادت ملی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ مجالس ہیں جن سے متعلق نبی کریمؐ کا ارشاد گرامی ہے کہ لایشقیٰ بھم جلیسھم ٗ ان میں بیٹھنے والا کوئی بھی شخص محروم واپس نہیں جاتا۔ انہوں نے کہا کہ استقبال رمضان تقریب منعقد کرانے کی روایت یونیورسٹی میں ڈاکٹر شاہد صدیقی نے شروع کرائی ہے اور اب یہ تقریب باقاعدگی سے ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے کہا کہ کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے قیام کے وقت سے ہی میرا ایک خواب تھا کہ اس فیکلٹی کی توسیع ہو اور نئے شعبے قائم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے ہماری تجویز کو شرف قبولیت بخشی اور فیکلٹی میں تین نئے شعبوں کا قیام عمل میں آیاٗ ان شعبوں میں شعبہ سیرت سٹڈیز ٗ شعبہ انٹرفیتھ سٹذیز اور شعبہ اسلامک اکنامکس شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ شعبے علمی دنیا میں اپنا ایک مقام حاصل کریں گے اور اس کے بانیان کے لئیے صدقہ جاریہ بنیں گے۔تقریب میں شرکت پر ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے دعا کی کہ اﷲ انہیں جزائے خیر عطا فرمائے جو ہماری درخواست پر تشریف لائے اور اپنا وقیع و بلیغ خطبہ ارشاد فرمایا۔ تقریبات کے دوسرے مرحلے میں "نعتیہ مشاعرہ"منعقد کیا گیا۔ خیر مقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ نعت کہنا ٗ پڑھنا اور سننا ایک مقدس عبادت ہےٗ ہوتی ہیں۔نعتیہ مشاعرہ کے مہمان خصوصی معروف شاعر ٗ افتخار عارف تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا تھا کہ یونیورسٹی کی ترقی کے لئے کئی خواب دیکھے تھے جس میں ایک خواب یونیورسٹی کو علمی ٗ ادبی ٗ تحقیقی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بنانا تھا۔انہوں نے کہا کہ اب وہ خواب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ پونے چار سال کے عرصے میں 17ریسرچ جرنل شائع کئے ٗ 33قومی و عالمی کانفرنسسز منعقد کی گئی ہیں اور اہم موضوعات پر اب تک 160سیمینارز منعقد کرائے۔نعتیہ مشاعرہ کے دیگر شعراء میں توسیف تبسم ٗ احسان اکبر ٗ فاطمہ حسن ٗ ضیاء الدین نعیم ٗ نور احمد چشتی ٗ عرش ہاشمی ٗ منظر نقوی ٗ وفاچشتی ٗ احتر عثمان ٗ جنید آزر ٗ مظہر برلاس ٗ حبیب الرحمن عاصم ٗ قاسم یعقوب ٗ شیراز زیدی ٗ ارشد محمود ناشاد اور عبدالعزیز ساحر شامل تھے۔
***

مزید :

ایڈیشن 1 -