ڈان لیکس کی وجہ سے سول ملٹری تناؤمیں اضافہ ہوا اورستر سالہ سول ملٹری جھگڑے کا بھی جے آئی ٹی پر اثر پڑا:مریم نواز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ ڈان لیکس کی وجہ سے سول ملٹری تناؤ میں اضافہ ہوا اورستر سالہ سول ملٹری جھگڑے کا بھی جے آئی ٹی پر اثر پڑا۔سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو اختیارات دیے کہ قانونی درخواستوں کونمٹایا جا سکے،جے آئی ٹی کی والیم 10 پر مشتمل خود ساختہ رپورٹ غیر متعلقہ تھی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں بیان قلمبند کراتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی اور اس کی رپورٹ اس کیس سے غیر متعلقہ ہے ، یہ بات درست ہے کہ میرے والد نواز شریف کئی عوامی عہدوں پر رہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے یہ نہیں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کوبطور شواہد ریفرنس کاحصہ بنایاجائے،ان درخواستوں کو بطورشواہد پیش نہیں کیا جا سکتا،جے آئی ٹی کی والیم 10 پر مشتمل خود ساختہ حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں دائر درخواستیں نمٹانے کے لئے تھی،ایسے اختیارات دینا غیر مناسب اور غیر متعلقہ تھا،سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو اختیارات دیے کہ قانونی درخواستوں کونمٹایا جاسکے۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ میری اطلاعات کے مطابق بریگیڈیئر نعمان سعید ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی کاحصہ تھے،ڈان لیکس کی وجہ سے سول ملٹری تناؤمیں اضافہ ہوا،جے آئی ٹی میں تعیناتی کے وقت نعمان سعید آئی ایس آئی میں نہیں تھے انہیں آؤٹ سورس کیا گیا کیونکہ انکی تنخواہ بھی سرکاری ریکارڈسے ظاہر نہیں ہوتی ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سال 2000میں عامر عزیز بطور ڈائریکٹر بینکنگ کام کر رہے تھے انہیں2000میں مشرف حکومت نے ڈیپوٹیشن پر نیب میں تعینات کیا،آئی ایس آئی اورایم آئی افسران کی جے آئی ٹی میں تعیناتی مناسب نہیں تھی اور ستر سالہ سول ملٹری جھگڑے کا بھی جے آئی ٹی پر اثر پڑا اور بعد میں عرفان منگی کو بھی جے آئی ٹی میں شامل کر دیا گیا جبکہ ان کی تعیناتی کا کیس سپریم کورٹ میں ابھی تک زیر التوا ہے۔