سپریم کورٹ،کسٹم آفیسر انورنورانی کے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق نیب کی اپیل منظور ،لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ،کسٹم آفیسر انورنورانی کے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق نیب کی اپیل ...
سپریم کورٹ،کسٹم آفیسر انورنورانی کے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق نیب کی اپیل منظور ،لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے کسٹم آفیسر انورنورانی کے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق نیب کی اپیل منظور کرلی اورلاہور ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیدیا،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے سے لگتاہے کہ انہیں کیس کی صحیح سمجھ نہیں آئی،ہائیکورٹ نے اگرحقائق کوصحیح طرح سمجھاہی نہیں توفیصلہ کیسے صحیح لکھتے،ایسا لگتا ہے ہائیکورٹ نے کسی اور کافیصلہ اس کیس میں لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کسٹم آفیسر انورنورانی کے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق نیب کی اپیل پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑ90لاکھ85ہزارکی پراپرٹی انورنورانی کے بیٹے کاشف نورانی کی ہے،ایک کروڑ 23 لاکھ کی پراپرٹی انور نورانی کی بیگم کے نام ہے،ملزم انور نورانی نے کہا کہ میں پرائز بانڈ خریدتا اور بیچتا تھا،چیف جسٹس نے انور نورانی سے استفسار کیا کہ لاکھوں یو ایس ڈالر آپ کے اکاؤنٹ میں کیسے آئے،بانڈ نکلنا بھی بلیک منی کو وائٹ کرنے کا اچھا طریقہ ہے،بانڈ بھی کسٹم والوں کے نکلتے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ انورنورانی کا ڈھائی کروڑ کابانڈ نکلا،انور نورانی نے 17 کروڑ روپے نجی بینک میں جمع کروائے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بطورسرکاری ملازم آپ یہ کاروبار کیسے کرتے تھے،ملزم انور نورانی نے کہا کہ حکومت اورسٹیٹ بینک کی طرف سے اس کی کوئی پابندی نہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے سے لگتاہے کہ انہیں کیس کی صحیح سمجھ نہیں آئی، ہائیکورٹ نے اگرحقائق کوصحیح طرح سمجھاہی نہیں توفیصلہ کیسے صحیح لکھتے،ایسا لگتا ہے ہائیکورٹ نے کسی اور کافیصلہ اس کیس میں لکھ دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا،سپریم کورٹ نے حکم دیاہے کہ ہائیکورٹ کیس کو دوبارہ سن کر 4 ماہ کے اندر فیصلہ کرے، کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک ملزم ضمانت پر ہی رہے گا۔