رقم کے لالچ میں  جگری یار کو بے دردی سے قتل کر ڈالا

رقم کے لالچ میں  جگری یار کو بے دردی سے قتل کر ڈالا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مقتول جب بھی پاکستان آتا تو دونوں کا وقت ایک ساتھ گزرتا تھا
قلعہ دیدار سنگھ کے رہائشی مقتول اور ملزم بچپن کے دوست تھے اکٹھے کھاتے پیتے تھے
پیسوں کی لالچ میں انسان جب پھنس جائے تو وہ کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہو جاتا ہے۔پیسے حاصل کرنے کیلئے وی کسی بھی حد میں چلا جاتا ہے۔تب اسے جرم کا احساس نہیں ہوتا۔ایسا ہی ایک واقعہ تھانہ قلعہ دیدارسنگھ کے علاقہ چہل کلاں میں پیش آیا۔جہاں پر جگری دوست نے پیسوں کی خاطر بیرون ملک سے آنے والے دوست کو قتل کردیا۔مقتول محمد سلیمان جنوری2022 کو بیرون ملک(عمان)مسقط سے پاکستان آیا ہوا تھا،محمد سلیمان بیرون ملک سے اپنے لئے مکان بنوانے کیلئے سپیشل چھٹی پر آیا تھا، محمد سلیمان جس مکان میں رہائشی پزیر تھا اس مکان سے 4 ایکٹر کے فاصلے پر مکان بنارہا تھا،جہاں پر محمد سلیمان نے مستری دن رات لگا رکھے تھے،محمد سلیمان 8 فروری کو زیر تعمیر مکان میں گیا اور واپس نہ آیا، گھر والوں نے سمجھا کہ شاید رات زیادہ ہونے سے وہی سو گیا ہوگا، اگلے روز محمد سلیمان کی بیوی نے اپنی ساس سے کہا کہ سلیمان رات گھر نہیں آیا اس کا پتہ کروائیں،محمد سلیمان کے گھر والے زیر تعمیر مکان میں گئے تو دروازہ باہر سے بند تھا، اسکا فون بھی بند جارہا تھا،سلیمان کو پورے علاقے تلاش کیا گیا،رشتے داروں سے پوچھا گیا لیکن اس کا کوئی پتہ نہ چلا،محمد سلیمان کے بچپن کے دوست ابوبکر سے پوچھا گیا لیکن اس نے بھی کہا کہ اسے علم نہیں ہے، ابوبکر بھی گھر والوں کیساتھ ملکر سلیمان کو تلاش کرتا رہا،پھر محلے داروں سے علم ہوا کہ محمد سلیمان 8 فروری کو اپنے دوست ابوبکر کیساتھ تھا اور شام تک دونوں ہی اکٹھے رہے، سلیمان کے گھر والوں نے دوبارہ ابوبکر سے پوچھا کہ محمد سلیمان کہا ہے اور کل بھی تمہارے ساتھ تھا، ابوبکر صاف انکاری ہوگیا اور کہا کہ اسے نہیں علم سلیمان کہا ہے،گھر والوں نے دووسرے روز9 فروری کو دوبارہ زیرتعمیر مکان کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کسے نے دروازہ نہ کھولا، گھر والوں نے دیوار پھلانگ اند گئے تو محمد سلیمان کی لاش صحن میں پڑی ہوئی تھی،جس کے کانوں،منہ میں خون بہہ رہا تھا،کسی نے محمد سلیمان کے سر میں شیشے مار مار کر قتل کردیاتھا،اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مقتول کی لاش ضروری کاروائی کیلئے ہسپتال میں منتقل کردیا گیا،پولیس نے مقتول کے ماموں محمد سرور سکنہ حسن پورہ حافظ آباد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا،مقدمہ مدعی نے پولیس کولکھ کر دیا کہ اس کا بھانجا 8 فروری کو ابوبکر کیساتھ دیکھا گیا تھا،پولیس نے ابتدائی تفتیش شروع کردی، مقدمہ درج ہوتے ہی ابوبکر اور اس کی فیملی گھر میں تالے لگا کر فرارہوگئی، پولیس نے موبائل ڈیٹا کی مدد سے ملزم ابوبکر کو گوجرانوالہ شہر سے گرفتار کرلیا اور اس سے تفتیش کی تو ملزم نے اقرار کیا کہ اس نے اپنے ایک دوست جس کا تعلق پشاورسے ہے کیساتھ ملکر زیر تعمیر مکان میں قتل کیا، ملزم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مقتول اسے معمولی بات پر غلیظ گالیاں دیتا تھا اور غصہ میں آکروہاں پڑا ہوا شیشے کا گلاس اس کے سر میں مار مار کر قتل کردیا تھا، جب اس حوالے سے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ مقتول اور ملزم بچپن کے دوست تھے اکٹھے کھاتے پیتے تھے،مقتول بیرون ملک چلا جاتا تو بھی دونوں کے درمیان موبائل فون پر رابطہ رہتا،مقتول ملزم کو متعدد بار قیمتی تحائف بھی دے چکا تھا،یا کسی کے ہاتھ میں بیرون ملک سے بھیجوا دیتا تھا،مقتول جب بھی پاکستان آتا تو دونوں کا وقت ایک ساتھ گزرتا تھا،مقتول نے ملزم سے کہا کہ مکان کی تعمیر کیلئے کچھ سامان لینا ہے،میں بینک سے رقم لیکر آتا ہوں تم یہی رہو،مقتول بینک سے رقم3 لاکھ روپے لیکر سیدھا زیر تعمیر مکان میں لیکر جاتا ہے،اور ملزم ابوبکر کو بتاتا ہے بینک سے رقم لیکر آگیا ہوں، کچھ سامان خرید کرنا ہے کچھ دیر کے بعد یہاں سے چلتے ہیں، اس دوران ملزم ابوبکر کے دل میں لالچ آجاتا ہے اور وہ دیکھتا ہے کہ زیر تعمیر مکان میں مستری اور مزدور بھی نہیں ہے کیونکہ اس سے پیسے چھین لئے جائے،ملزم دل میں پلان بناتا رہا کہ کس طرح اس سے رقم چھینی ہے،مقتول اور ملزم آپس میں باتیں کررہے تھے کہ اس دوران ملزم نے کہا کہ میں اندر سے کرسی لیکر آتاہوں،ملزم اندر گیا اور وہی اس نے سلیمان کے قتل کا پلان بنالیا اور اندر پڑا ہوا شیشے کا گلاس لایا اور سلیمان کے سر پر مار دیا جس سے سلیمان چکر کر زمین پر گرکر بے ہوش ہوگیا، ملزم بے ہوشی کی حالت میں اس کے سرمیں گلاس مارمار کر قتل کردیا،ملزم نے مقتول کی جیب سے نقدی نکال لی اور فرارہوگیاتھا۔

مزید :

ایڈیشن 1 -