پاکستانی ابن بطوطہ خالد رحمت دنیا کے 100ممالک گھوم چکے
نیویارک (طاہرمحمود چوہدری سے)دنیا کے 100 ممالک گھومنے والے “پاکستانی ابن بطوطہ” چوہدری خالد رحمت جائیدادیں خریدنے کی بجائے اپنا پیسہ سیاحت پر لگا رہے ہیں۔ چوہدری خالد رحمت دنیا کے 100 ممالک گھوم چکے ہیں۔ اپنے100 ویں ملک جاپان کا دو ہفتے کا دورہ مکمل کر کے وہ گزشتہ ہفتے نیویارک لوٹے ہیں۔ خالد رحمت پیشے کے لحاظ چارٹرڈ پبلک اکاو¿ٹننٹ ہیں۔ انہوں نے ”روزنامہ پاکستان” کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران بتایا کہ وہ اب تک سارا یورپ، پورا مڈل ایسٹ، شمالی و جنوبی امریکہ کے ممالک سمیت کل ملا کر دینا کے 100 ممالک میں سیاحت کی غرض سے جا چکے ہیں. گزشتہ سال وہ دو ہفتے کے دورے پر روس سے آزاد ہونے والی چھ ریاستوں کی خوبصورتی کو ایکسپلور کرنے گئے تھے. اور حال ہی میں وہ جاپان میں دو ہفتے گزارنے کے بعد واپس لوٹے ہیں۔ انہیں دینا کا سب سے خوبصورت ملک جاپان لگا۔ چوہدری خالد رحمت کا کہنا تھا کہ "وہ اپنا یہ سیاحتی سفر جاری رکھیں گے. ان کا یہ شوق اور مشغلہ اب ان کا پیشہ بن چکا ہے. جس کو وہ اب چھوڑ نہیں سکتے. ان کا کہنا تھا کہ لوگ جائیدادیں بناتے ہیں مگر وہ جائدادیں خریدنے کی بجائے اپنے سیاحت کے شوق میں اپنا پیسہ اور وقت خرچ کرتے ہیں. جس سے سو فیصد وہ مطمئن ہیں۔خالد رحمت صاحب نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہوں نے ہر ملک کی سیاحت کے دوران فوٹو البمز کے ساتھ ساتھ ان ممالک کے نوٹس بھی بنا رکھے ہیں. جن پر مشتمل وہ ایک کتاب لکھیں گے. اس سوال پر کہ اتنا پیسہ اور وقت آپ نے محض اتنے ممالک کی سیر سپاٹے پر لگا دیا؟ کے جواب میں خالد رحمت کا کہنا تھا کہ انہیں یہ بات اور لوگ بھی کہتے ہیں. مگر زندگی گزارنے کی ہرشخص کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں. انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ اور بچوں کی ذمہ داریوں سے فارغ ہونے کے بعد دنیا کی سیاحت کا راستہ اپنایا. مختلف ممالک کے کلچر، انکی ثقافت، وہاں کے رسم ورواج، تاریخ کا مطالعہ و مشاہدہ ان کا پسندیدہ موضوع ہے. ٹریول کرنا انہیں اچھا لگتا ہے.خالد رحمت نے بتایا کہ عالمی تاریخ کا طالب علم ہوتے ہوئے دنیا کی خوبصورتی اور نیچر کو ایکسپلور کرنا ان کا مشغلہ رہا ہے. ہر ملک کا کلچر، فوڈ، وہاں کے میوزیم سمیت دیگر بڑے سیاحتی مقامات کا مشاہدہ ان کا خصوصی شوق ہے اکثر ممالک کی سیاحت کے دوران انکی اہلیہ جو نیویارک میں ایک نرس ہیں ان کے ساتھ ہوتی ہیں. ،کئی ممالک کی سیر کے دوران چالیس سال سے نیویارک میں سردار دوست ان کے ہمراہ ہوتے ہیں. بعض ممالک میں وہ دونوں فیملیز کے ساتھ مل کر بھی گئے. چوہدری خالد رحمت گجرات کے گاو¿ں فتح پور میں پیدا ہوئے. بعدازاں انکی فیملی گجرات شہر سے ملحقہ گاو¿ں مہمندہ منتقل ہو گئی. انہوں نے 1973ءمیں میٹرک کا امتحان گورنمنٹ زمیندار ہائی سکول گجرات سے پاس کیا. پھر گورنمنٹ زمیندار کالج گجرات سے 1977ءمیں سائنس مضامین کے ساتھ بی. ایس سی کی. بعدازاں 1979ءمیں بسلسلہ روزگار جرمنی چلے گئے. پھر وہاں سے 1982ء میں وہ امریکہ آ گئے. اور پچھلے 40 سال سے وہ امریکہ کے شہر نیویارک میں مقیم ہیں.چوہدری خالد کے مطابق امریکہ آنے کے بعد وہ ذرا سیٹ ہوئے تو انہوں نے اپنا تعلیمی سلسلہ پھر سے شروع کر دیا. سٹی یونیورسٹی آف نیویارک کے بروک کالج سے بی بی اے کیا. پھر "چارٹرڈ پبلک اکاو¿نٹنٹ" (سی پی اے) کا امتحان پاس کر کے وہ نیویارک کی بڑی فنانشل کمپنیوں میں ملازمت کرتے رہے. اسی دوران انہوں نے ٹیکسیشن لاءمیں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کر لی. امریکہ کے متعدد معروف فنانشل اداروں میں کئی برس کام کرنے کے بعد وہ ریٹائرڈ ہو کر 2006ئ میں دینا کی سیر و سیاحت پر نکل کھڑے ہوئے۔
خالد رحمت