جی 20اجلاس، مقبوضہ وادی کو غیر متنازع ثابت کرنیکی سازش ناکام 

جی 20اجلاس، مقبوضہ وادی کو غیر متنازع ثابت کرنیکی سازش ناکام 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


       سرینگر،نیویارک (نیوز ایجنسیاں)مودی سرکار کی مقبوضہ کشمیر میں G20 اجلاس منعقد کرنے کی کوشش بری طرح ناکام ہوگئی،کشمیریوں کی جانب سے G20 اجلاس کا مکمل بائیکاٹ اور سخت رد عمل سامنے آیا ہے،دوسری جانب امریکی شہر نیویارک میں کشمیری نژاد امریکی شہریوں کی بڑی تعداد نے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر میں جی 20 ممالک کے سربراہی اجلاس کیخلاف اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے شدید احتجاج کیاگیا۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کی جانب سے دی جانے والی کال پر کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی،مکمل مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا سماں رہا،مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی پابندیاں عائدکی گئیں،سری نگر میں ڈل جھیل کے کنارے جی 20 اجلاس کی تقریب کے ارد گرد بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری فورسز، ایلیٹ نیشنل گارڈز اور میری کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات رہی،بھارتی دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تاجروں نے گروپ 20 اجلاس منعقد کرنے کیخلاف مکمل شٹر ڈاؤن کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔دوسری جانب امریکی شہر نیویارک میں کشمیری نژاد امریکی شہریوں کی بڑی تعداد نے جی 20 اجلاس کیخلاف اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے احتجاج کیا، نیویارک میں ڈیجیٹل ٹرکوں پر کشمیریوں کے حق خودارادیت سمیت وسیع پیمانے پر پیغامات نشر کیے گئے جن میں مظاہرین کے غم و غصے کا اظہار کیا گیا اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر میں ایک یادداشت پیش کی گئی جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے، انسانی حقوق کے محافظوں سیاسی قیدیوں اورحریت رہنماؤں خرم پرویز، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم، آسیہ اندرابی اور صحافیوں عرفان مہراج، آصف سلطان، سجاد گل، فہد شاہ اور گوہر گیلانی سمیت دیگر کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا،اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے بھی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ 
جی20 اجلاس

مزید :

صفحہ اول -