بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دیا جائے، وزیراعظم کی ہدایت
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات اور غریب اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں کمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں،پنشن ریفارمز کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے، تخلیقی طریقہ کار اپناتے ہوئے پنشن فنڈ قائم کیا جائے، محصولات بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے جبکہ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد 9 جون 2023 کو پیش کیا جائے گا۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت مالی سال 2023-24 کے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منگل کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں معاشی ٹیم کی جانب سے وزیراعظم کو بجٹ کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔ مزید برآں آمدن اور محصولات کے حوالے سے اس سال کے نظر ثانی شدہ اور اگلے سال کے ٹارگٹیڈ تخمینہ جات پر بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کی شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی کی معاشی مشکلات کو کم کرنے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ متوسط اور غریب طبقے کی مالی مشکلات میں کمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت کی بروقت حکمت عملی سے یوریا کھاد کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں جس سے نا صرف کسان خوش حال ہو گا بلکہ ملک زرعی اجناس میں خود کفالت کی طرف بھی بڑھے گا۔وزیراعظم نے اس امر پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ دو مہینوں میں کئی سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کیا گیا۔علاوہ ازیں وزیراعظم پنشن ریفارمز کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تخلیقی طریقہ کار اپناتے ہوئے ایک پنشن فنڈ قائم کیا جائے تا کہ قومی خزانہ پر بوجھ کم کیا جا سکے اور پینشنرز کی بہترین فلاح و بہبود کو ممکن بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ محصولات بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد 9 جون 2023 کو پیش کیا جائے گ۔ اجلاس کو آگاہ کیا کہ پاکستانی معیشت مالیاتی استحکام کی جانب گامزن ہے اور مالیاتی خسارے میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال،وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ،وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک،وزیراعظم کے معاونین خصوصی ڈاکٹر جہان زیب خان،ملک احمد خان،طارق پاشا،طارق باجوہ،عطا اللہ تارڑ،رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ،چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اوور سیز پاکستانی ہمارا انتہائی قابل قدر اثاثہ ہیں ،سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔اسلام آباد کے شہریوں کے لیے بہترین انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ تفصیل کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے رہائشی یونٹس اور ہاؤسنگ اسکیمز کے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی ہمارا انتہائی قابل قدر اثاثہ ہیں جن کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کے لیے بہترین انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں. انہوں نے ہدایت کی کہ اسلام آباد کے رہائشیوں کو بین الاقوامی معیار کی شہری سہولیات دینے کے لیے متعلقہ ادارے بھرپور کوشش کریں.وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر تیز تر کی جائے تاہم شفافیت اور معیار پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہو گا۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے وفاقی دارالحکومت میں جدید سہولیات سے آراستہ رہائشی یونٹس تعمیر کئے جا رہے ہیں. اجلاس کو بتایا گیا کہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے لیے ہاؤسنگ اسکیمز شروع کی جا چکی ہیں۔ان اسکیمز میں یکمشت ادائیگی پر اوور سیز پاکستانیوں کو 15 فیصد رعایت دی جائے گی. اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کی بہترین لوکیشنز پر 45 کمرشل پلاٹس نیلامی کے لیے تیار ہیں۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے لیے دس بلین روپے کے پیکج پر کام جاری ہے جس کی بدولت اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا . مزید برآں اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر بنانے کے لیے مختلف روٹس پر 160 الیکٹرک بسس چلائی جائیں گی. ان میں سے 2 روٹس کے لیے 30 الیکٹرک بسس جون کے وسط تک اسلام آباد پہنچ جائیں گی۔علاوہ ازیں اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں کے لیے قلیل مدتی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ منصوبہ جون 2023 میں شروع کیا جا رہا ہے اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے طویل مدتی منصوبے کے حوالے سے بین الاقوامی ٹینڈر کیا جا چکا ہے.اس حوالے سے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسلام آباد کے لیے جامع سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلان کو وفاقی کابینہ کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار, وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ, وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ, وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ, سابق اراکین قومی اسمبلی حنیف عباسی, ڈاکٹر طارق فضل چودھری, انجم عقیل, وفاقی سیکرٹری داخلہ, وفاقی سیکرٹری خزانہ, چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کالعدم تنظیم بی این اے کے بانی اور سربراہ و ہائی پروفائل عسکریت پسند لیڈروں میں سے ایک گلزار امام شمبے کو پکڑنے پر اہل پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن کی بحالی کے لئے سکیورٹی فورسز کی انتھک کوششیں قابل تحسین ہیں۔اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی، اپنی نوعیت کی پہلی اور مختلف جغرافیائی مقامات پر مشتمل، انتہائی پیچیدہ انٹیلی جنس آپریشنز کو بڑی نفاست کے ساتھ انجام دینے پر قوم کی طرف سے خصوصی ستائش کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بالخصوص بلوچستان امن اور خوشحالی کی طرف گامزن ہے۔انہوں نے اپنے ٹویٹ کا اختتام پاکستان زندہ باد سے کیا۔
شہباز شریف