کشمور سے کراچی تک صوبہ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے،محمد حسین محنتی
کراچی (سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ بے حسی اور اداروں کی ناکامی کی وجہ سے کراچی تا کشمور سندھ کے عوام امن کو ترس گئے ہیں، پیپلزپارٹی تاخیری حربے استعمال کرنے کی بجائے کراچی میں جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جانا چاہئے، جب تک امیر جماعت سراج الحق پر حملہ آور اور ماسٹر مائنڈ کو بے نقاب کرکے قانون کی پکڑ میں نہیں لایا جاتا اس وقت تک حکومت خود مجرم ہے، جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے جو اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کیلئے کوشاں ہے، ذمہ داران جماعت کی دعوت وپیغام کو عام کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ضلعی امیر ایڈوکیٹ سلطان لاشاری،امیر شہر زبیر حفیظ شیخ اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ صوبائی امیر نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی سندھ کے ظالم وڈیروں کے ظلم کا شکار عوام کے لیے حقیقی اُمید کی کرن ہے،بد امنی اور ڈاکو راج نے جو سندھ کے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے اس سے نجات دلانے کی جدو جہد جاری رہے گی،جس دین کا کلمہ پڑھتے ہیں اس کو زندگی کی ترجیحات میں شامل کرنا ہوگا،جماعت اسلامی کے پاس دیانت داری کا ہی ماڈل ہے جو وہ کرپٹ حکمرانوں کے مقابلے میں عوام کو پیش کر رہی ہے۔سندھ کی سرزمین گواہ ہے کہ باطل نظام کے خلاف ہمیشہ اہل حق کی قربانیوں سے بھری جدو جہد نے دلوں کو فتح کیا ہے۔سودی نظام کی وجہ سے مہنگائی ہمیشہ بڑھتی رہے گی،دینی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے اورہم سب کو سادگی، قناعت والی طرز زندگی ترویج دینی ہوگی۔حکومتی دعووں کے برعکس مہنگائی نے عوام کو دن میں تارے دکھادیئے ہیں، پی ڈی ایم حکومت نے ایک سال میں رکارڈ قرضے جبکہ ڈالر ملکی تاریخ میں 305روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔کشمور سے لیکر کراچی تک سندھ صوبہ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے،آپریشن کے نام پر 3ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود عوام امن کو ترس رہے ہیں اسلئے اہل ودیانتدار قیادت اور نظام کی تبدیلی کے بغیر ملک وقوم کی تقدیر نہیں بدل سکتی۔