قطر ڈیل کیسے ہوئی، آئی ایم ایف سے معاہدہ کیوں نہیں ہو رہا اور سی پیک کو رول بیک کروانے کیلیے کس کس کو استعمال کیا گیا؟ سلیم صافی نے اہم انکشافات کر دیئے

لاہور ( خصوصی رپورٹ )قطر ڈیل کیسے ہوئی، آئی ایم ایف سے معاہدہ کیوں نہیں ہو رہا اور سی پیک کو رول بیک کروانے کیلیے کس کس کو استعمال کیا گیا؟ سلیم صافی نے اہم انکشافات کر دیئے۔"جیو نیوز " کے مطابق اپنے بلاگ میں سلیم صافی نے لکھا کہ امریکہ نے عمران حکومت کے ذریعے سی پیک کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہوئے چین کو ناراض کیا۔ افغانستان سے امریکی افواج کے نکلنے کے بعد امریکہ کیلئے پاکستان کی واحد محتاجی ختم ہوگئی اور افغانستان میں بھی بین الافغان مذاکرات کی کامیابی سے قبل عمران خان حکومت نے اس کے ساتھ بھرپور تعاون کرکے قطر ڈیل کروائی جس کی وجہ سے امریکہ کی آزمائش ختم ہوگئی اور افغانستان کے پڑوسیوں کی آزمائش کا آغاز ہوگیا۔ دوسری طرف امریکہ کی چین اور روس کے ساتھ سرد جنگ گرم ہونے لگی۔ یہی وقت تھا کہ امریکہ نے پاکستان کو چین سے دور کرنے اور سی پیک کو مکمل رول بیک کرنے کیلئے بھرپور دباؤڈالنا تھا اور اس کیلئے عمران خان کی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی صفوں میں ان کے سرپرست انہیں درکار تھے۔
سلیم صافی نے اپنے بلاگ میں یہ بھی انکشاف کیا کہ (ن )لیگ اور پیپلزپارٹی کو پہلے بھی چین کے ساتھ سی پیک شروع کرنے کی سزا ملی تھی اور امریکیوں کو یقین تھا کہ اب جب یہ دونوں جماعتیں اقتدار میں ہوں گی تو پاکستان کو چین سے دور کرنا مشکل ہوگا۔ چنانچہ اس نے پوری قوت کے ساتھ پاکستان کو بلیک میل کرنا شروع کیا ۔پہلے آئی ایم ایف سے شہباز حکومت کی ناک رگڑوا دی اور اب تمام جائز اور ناجائز شرائط پوری کرنے کے باوجود آئی ایم ایف پاکستان کو نئی قسط نہیں دے رہا۔ چین ہمیں اس بحران سے نکال سکتا تھا لیکن اسے عمران خان اور ان کے عسکری سرپرستوں نے اس قدر بدگمان کردیا تھا کہ اسے شک تھا کہ کہیں عمران خان دوبارہ نہ آجائے۔اس لئے وہ پاکستان کی مدد کیلئےآگے نہیں بڑھ رہا تھا۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے دورہ چین اور ڈی جی آئی ایس آئی کی خاموش رابطہ کاری سے چین کو دوبارہ راضی کرلیا گیا۔ اس نے سی پیک کے دوسرے مرحلے (جو 2019میں شروع ہونا تھا) پر کام کے آغاز کیلئے آمادگی ظاہر کی اور ریلوے لائن منصوبے پر بھی دوبارہ کام کا آغاز ہوا تو مغربی سرپرستوں نے عمران خان کو پوری قوت کے ساتھ نئی عسکری قیادت کے خلاف حملہ آور کروا دیا۔ ایسا نہیں کہ پورا امریکہ عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے لیکن نیوکانز اور برطانیہ میں گولڈ اسمتھ پوری طرح ان کے ساتھ ہیں اور یہ پٹی ان کی پڑھائی ہوئی تھی کہ آپ امریکی سازش کا ڈرامہ رچالیں تاکہ کوئی آپ پر شک نہ کرے۔
حالانکہ درپردہ عمران خان جو کچھ کررہا تھا ان لوگوں کی شہہ پر کررہا تھا ۔‘‘ آج سے8 ماہ قبل جب پی ٹی آئی کے ہر سپورٹر کے منہ پر امریکی سازش اور ابسلیوٹلی ناٹ کے ابسلیوٹ جھوٹ کا نعرہ تھا، میں نے 24 ستمبر 2022 کےروزنامہ" جنگ" میں ایوان صدر میں ”چیف نیازی ملاقات ۔حقائق اور نتائج“ کے زیرعنوان لکھا کہ :”نوبت یہاں تک آئی کہ افغانستان کیلئے امریکہ کے سابق نمائندے زلمے خلیل زاد سے بھی آرمی چیف کو درخواستیں کروائی گئیں کہ وہ عمران نیازی سے ایک ملاقات کرلیں۔ واضح رہے کہ امریکی نیوکانز کے رکن زلمے حکومت کی تبدیلی کے ایک ماہ بعد پاکستان آئے تھے اور نیازی صاحب سے خفیہ اور طویل ملاقات کی تھی“۔
تب کسی کو میرے اس دعوے پر یقین آیا اور نہ کسی نے اس کا نوٹس لیا لیکن اب جب نیوکانز اور اسمتھ فیملی کو محسوس ہوا کہ پروجیکٹ عمران خان لپیٹا جارہا ہے تو انہوں نے پوری قوت کے ساتھ چیخ و پکار شروع کردی۔ عمران خان کے حق میں نہ روس کی طرف سے آواز بلند ہوئی، چین کی طرف سے ، ترکی اور نہ سعودی عرب جیسے دوست کی طرف سے بلکہ قیامت برپا ہے تو امریکہ میں ہے۔