184 تھری پر سپریم کورٹ کا فیصلہ 3/4 کا تھا یا 4/3 کا، چیف جسٹس پاکستان نے معاملہ واضح کردیا

184 تھری پر سپریم کورٹ کا فیصلہ 3/4 کا تھا یا 4/3 کا، چیف جسٹس پاکستان نے معاملہ ...
184 تھری پر سپریم کورٹ کا فیصلہ 3/4 کا تھا یا 4/3 کا، چیف جسٹس پاکستان نے معاملہ واضح کردیا

  

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہا تھا سکیورٹی اور فنڈز دے دیں، انتخابات کرا دیں گے،چیف جسٹس نے استفسار کیا اب ان تمام نکات کی کیا قانونی حیثیت ہے؟9رکنی بنچ نے اپنے حکم میں اہم سوالات اٹھائے تھے،سیاسی جماعتوں کے مفادات کہیں اور جڑے ہوئے تھے،قانونی نکات پر دلائل کے بجائے بنچ پر اعتراض کیاگیا،9 رکنی سے بنچ 5 رکنی بنا وہ بھی عدالتی حکم پر،7 رکنی بنچ عدالت کے حکم پر بنا ہی تو چار تین کا فیصلہ کیسے ہو گیا؟

چیف جسٹس پاکستان عمر عطابندیال نے کہاکہ عدالت 2 منٹ میں فیصلہ کر سکتی ہے کہ نظرثانی خارج کی جاتی ہے،عدالت قانونی نکات سن کر فیصلہ کرنا چاہتی ہے،آسانی سے کہہ سکتے ہیں آپ نے سواری مس کردی۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن نے صدر کو خط لکھا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے صدر کو وہ صورتحال نہیں بتائی جو عدالت کو اب بتا رہے ہیں،صدر کو صرف تاریخ دینے کا لکھا گیا تھا،سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کو باختیار بنانے کی کوشش کرتا ہے،الیکشن کمیشن نے صدر کو ایک ہی دن انتخابات کی ایڈوائس کیوں نہیں دی؟صدر مملکت کو 218 تھری کو بتایا نہ ہی 1970 کے انتخابات کا، الیکشن کمیشن نے صدر کو سکیورٹی کا بتایا نہ فنڈز کا۔الیکشن کمیشن نے صدر کو سکیورٹی کا بتایا نہ فنڈز کا،زمینی حالات کا ذکر کئے بغیر کہا جا رہاہے 218 تھری کے تحت مزید اختیارات دیئے جائیں، آئین اختیار دیتا ہے تو استعمال کرنے سے پہلے آنکھیں اور ذہن بھی کھلا رکھیں۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ تلور شکار کیس میں بھی عدالت نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی،16ہزار ملازمین کیس میں نظرثانی خارج ہوئی، عدالت نے 184 اور187 کا اختیار استعمال کیا،ججز کیس میں بھی عدالت نے اپنا فیصلہ خود تبدیل کیا،چیف جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ عدالت نے ججز کیس میں سوموٹو نظرثانی کی تھی۔