خاتون کے دل کا ٹرانسپلانٹ، 16 سال  پہلے نکالا گیا دل اب کہاں  ہے؟

خاتون کے دل کا ٹرانسپلانٹ، 16 سال  پہلے نکالا گیا دل اب کہاں  ہے؟
خاتون کے دل کا ٹرانسپلانٹ، 16 سال  پہلے نکالا گیا دل اب کہاں  ہے؟
سورس: Representational Image

  

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک خاتون نے  اپنا دل دیکھنے کے لیے ایک میوزیم کا دورہ کیا، یہ دل  16 سال قبل زندگی بچانے والی ٹرانسپلانٹ سرجری کے دوران اس کے جسم سے نکال دیا گیا تھا۔ جینیفر سوٹن  جن کا تعلق ہیمپشائر کے رنگ ووڈ سے ہے، نے کہا کہ لندن کے ہنٹیرین میوزیم میں ان کے اپنے عضو کو نمائش کے طور پر دیکھنا 'ناقابل یقین حد تک حیران کن' تھا۔

بی بی سی کےمطابق خاتون نے کہا ’’جس لمحے آپ پہلی بار اندر آتے ہیں، آپ سوچتے ہیں، وہ میرے جسم کے اندر ہوا کرتا تھالیکن یہ بہت اچھا بھی ہے ،  یہ میرے دوست کی طرح ہے۔ اس نے مجھے 22 سال تک زندہ رکھا اور مجھے واقعی اس پر بہت فخر ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں جار میں بہت سی چیزیں دیکھی ہیں لیکن یہ سوچنا کہ یہ دراصل میری ہے بہت عجیب ہے۔‘‘ 

اس نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ کس طرح امید کرتی ہے کہ اس سے اعضاء کے عطیہ میں مدد ملے گی، جسے اس نے 'سب سے بڑا تحفہ' قرار دیا۔ اس نے بی بی سی کو بتایا کہ اب وہ ایک فعال اور مصروف زندگی گزار رہی ہیں اور  اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ دیر تک زندہ رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

جب سوٹن کو پہلی بار پتہ چلا کہ انہیں اعتدال پسند ورزش کی سرگرمی میں دشواری کا سامنا ہے، جیسے کہ پہاڑیوں پر چلنا، تو اس وقت وہ یونیورسٹی کی 22 سالہ طالبہ تھیں۔  ان میں کارڈیو مایوپیتھی  کی تشخیص کی گئی تھی، جو ایک ایسی  حالت ہے جو جسم کے ارد گرد خون پمپ کرنے کے دل کی صلاحیت کو محدود کرتی ہے. ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اگر ٹرانسپلانٹ نہ کیا گیا تو وہ مر جائے گی۔

سنہ 2007 میں اس کے دل کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ جینیفر سوٹن نے رائل کالج آف سرجنز کو اجازت دی تھی کہ وہ ان کے نکالے گئے دل کو ڈسپلے کرسکتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -