ڈیرہ اسماعیل خان میں ماتمی جلوس کے قریب دھماکہ ، بچوں سمیت آٹھ افراد جاں بحق،فوج طلب

ڈیرہ اسماعیل خان میں ماتمی جلوس کے قریب دھماکہ ، بچوں سمیت آٹھ افراد جاں ...
ڈیرہ اسماعیل خان میں ماتمی جلوس کے قریب دھماکہ ، بچوں سمیت آٹھ افراد جاں بحق،فوج طلب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ڈیرہ اسماعیل خان (مانیٹرنگ ڈیسک)نواحی علاقے تھویا فضل میں بنوں چونگی پر ماتمی جلوس کے قریب دھماکے سے چھ بچوں سمیت آٹھ عزادارجاں بحق اورپولیس اہلکار سمیت 30زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیاگیا جہاں تین زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جبکہ دھماکے کے بعد شہر میں فوج طلب کرلی گئی ۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ وزیرداخلہ نے موبائل سروس معطل نہ کرنے پر تحقیقات کا حکم دیدیا۔ پولیس کے مطابق مسجد کریم خان کے قریب دھماکہ خیز مواد کچرے میں رکھاگیاتھا اور دھماکے کے وقت وہاں سے ماتمی جلوس گزررہاتھا۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور ایک پولیس اہلکار سمیت30افراد زخمی ہوئے جبکہ جاں بحق ہونیوالوں میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں جبکہ اُن کا ایک بھائی زخمی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیاجبکہ ایک مشکوک شخص کی گرفتاری کی بھی اطلاعات ہیں۔پابندی کے باوجوددھماکے کے علاقے میں موبائل فون سروس چل رہی تھی جس کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے تحقیقات کا حکم دیدیا۔بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں آٹھ سے د س کلوگرام بارودی مواد استعمال کیاگیا۔ وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی نے کہاکہ متحدہ ہوکر حالات سے مقابلے کی ضرورت ہے ۔آج ڈیرہ اسماعیل خان میں موبائل فون سروس بند اور موٹرسائیکل سواری پر پابندی ہے ۔خیبر پختونخواہ حکومت نے ضلعی انتظامیہ کو کچرا نہ اٹھانے پر اس دھماکے کا ذمہ دار قراردیدیا ہے اور ٹی ایم او عمر کنڈی کو معطل کردیا ہے ۔ سینئر وزیر بشیر بلور کا کہنا ہے کہ اگر کچرا اٹھایا گیا ہوتا تو بم پھتنے سے پہلے ناکارہ بنایا جاسکتا تھا ۔