امام احمد رضا بریلوی سفیرِ عشقِ رسول تھے،اشرفآصف جلالی

امام احمد رضا بریلوی سفیرِ عشقِ رسول تھے،اشرفآصف جلالی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( نمائندہ خصوصی )تحریک صراط مستقیم پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹرمحمد اشرف آصف جلالی نے کہا ہے کہ امام احمد رضا بریلوی سفیرِ عشقِ رسول تھے۔ بدعقیدگی کے خاتمے کے لیے فکرِ رضا کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے، امام بریلوی دو قومی نظریہ کے حقیقی بانی ہیں۔ امام احمد رضا کے پیروکار پاکستان کو نظامِ مصطفی کا گہوارہ بنائیں گے، اہل حق قانون ناموسِ رسالت کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، نیا پاکستان نظامِ مصطفی کے نفاذ سے بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنز الایمان سوسائٹی کے زیراہتمام الحمرا ہال 2میں منعقدہ 25ویں سالانہ سلور جو بلی قومی امام احمد رضا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کی صدارت الحاج مقصور احمد تبسم (دبئی )نے کی جبکہ مقررین میں ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، قاری زوار بہادر، پروفیسر محمد آصف ہزاروی ،علامہ نذیر حسین فریدی، مفتی محمد حسیب قادری ، کنز الایمان سوسائٹی کے بانی صدر محمد نعیم طاہر رضوی، پیر سردار احمد ،سید حبیب احمد شاہ شامل تھے۔ کنز الایمان سوسائٹی کے بانی صدر محمد نعیم طاہر رضوی نے خطبۂ استقبالیہ پڑھا اور محمد نواز کھرل نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیئے جبکہ حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے نعت اور راجہ رشید محمود نے منقبت پڑھی ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ مولانا ظفر علی خان کالج وزیر آباد کے پرنسپل پروفیسر محمد آصف ہزاروی نے کہا کہ امام بریلوی نے ایک ہزار سے زائد کتابیں تحریر کیں۔ انہیں پچاس علوم پر عبور حاصل تھا۔ امام احمد رضا نے ناموسِ رسالت اور عقیدۂ ختمِ نبوّت کے تحفظ کے لیے تاریخی کردار ادا کیا۔ امام احمد رضا نے اپنی تحریروں کے ذریعے لاکھوں انسانوں کے دلوں میں عشقِ رسول کے چراغ روشن کیے۔ ان کی زندگی عشقِ رسول سے عبارت تھی۔ جمعیت علمائے پاکستان صوبہ پنجاب کے صدر قاری محمد زوار بہادر نے کہا کہ امام احمد رضا نے زندگی بھر گستاخانِ رسول کے خلاف قلمی جہاد کیا اور مسلمانوں کو آدابِ رسالت سکھائے۔ امام احمد رضا بریلوی ایک عہد ساز اور ہمہ جہت شخصیت تھے۔ ان کا عشقِ رسول لاثانی تھا۔ محمد نعیم طاہر رضوی ،جامعہ نعیمیہ کے پرنسپل ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کے اہم شرکاء میں مفتی انتخاب احمد نور ی،علامہ ذوالفقار مصطفی ہاشمی ، پیر گلزار حسین قادری ، مفتی محمد کریم خان ، مفتی محمد تصدق حسین ، مولانا حافظ نصیر احمد نورانی ، ملک فیض الحسن، مخدوم محمود نظامی و دیگر شامل تھے۔