مذہبی سیاستدان دہتگرد اور دنیاوی سیاست کرنیوالے کرپٹ اور لٹیر ے گردانے جاتے ہیں ،فضل الرحمٰن
شیرگڑھ (نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پوری قوم آزمائش اور ابتلاح میں ہیں دنیا میں لڑی جانے والی جنگوں کے مقاصد اور اصطلاحات بدل گئے جو لوگ مذہبی سیاست کرتے ہیں ان کو دہشت گرد اور جو لوگ دنیاوی سیاست کرتے ہیں ان کو کرپٹ اور لٹیرے گردانے جاتے ہیں یورپ دنیا میں اپنا سکہ منوانے کی جنگ لڑرہا ہے دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور مسلمانوں کو اپنی مذہب اور دینی اقدار سیکھانے کے مراکز ہیں مغرب دنیا پر تسلط حاصل کرنے اور اپنا سرمایہ دارانہ نظام غالب کرنے کے لئے عالم اسلام اور مسلمانوں کو تہہ وتیغ بنارہے ہیں کیونکہ ان کو یہ خدشہ ہے کہ ان کے سرمایہ دارانہ نظام کے غلبے کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ اسلام اور مسلمان ہیں وہ گزشتہ روز دارالعلوم اسلامیہ عربیہ شیرگڑھ میں منعقدہ دارالعلوم کے طلباء ،اساتذہ اور جے یو آئی کے کارکنان کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے اجتماع سے سابق ممبران صوبائی اسمبلی مفتی کفایت اللہ ،مولانا امانت شاہ حقانی نے بھی خطاب کیا اس موقع پر دارالعلوم اسلامیہ عربیہ شیرگڑھ کے مہتمم اور جے یو آئی ضلع مردان کے امیر سابق ایم این اے مولانا محمد قاسم ، سابق سینیٹر صاحبزادہ خالد جان ، تحصیل تخت بھائی کے ناظم ممتاز علی خان مہمند ، تحصیل کونسلران حاجی سعید خان ، مولانا انور خان ، جے یو آئی ضلع مردان کے سیکرٹری اطلاعات مولانا قیصرالدین ،تحصیل تخت بھائی کے امیر حافظ محمد سعید ،جے یو آئی کے رہنماء حاجی دوست محمد سمیت دیگر موجود تھے انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے صدر اوبامہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلمان قوم بحیثیت مجموعی دہشت گرد نہیں سوائے مٹھی بھر شرپسندوں کے اگر وہ اپنے اس بیان میں سچے ہوں تو پھر پورے عالم اسلام پر جنگ مسلط کرکے کیوں افغانستان ، فلسطین ، شام ، الجزائر ،عراق ، تیونس ، یمن اور دیگر اسلامی ممالک میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت مغرب نے مل کر اپنی بقاء اور اپنے مفادات کے تحفظ کی جنگ لڑرہا ہے مغرب اپنے مفدار کے حصول کے لئے دنیا پر اپنا سرمایہ دارانہ نظام غالب وحاکم بنانا چاہتا ہے اور ان کی نظر میں اسلام ان کے مفادات کے حصول کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اس لئے اسلام اور مسلمان ان کے نشانے پر ہیں انہوں نے کہا کہ اس عالمگیر جنگ میں جنگ کے اصطلاحات اور ٹارگٹ بدل چکے ہیں ایوب خان اور جنرل ضیاء الحق کے ادوار میں جب کوئی سیاست دان اسیر بن جاتا تو ان کے ساتھ جیل میں سیاست دانوں جیسا سلوک روا رکھاجاتا مگر آج کل جب کوئی سیاسی مخالف پکڑا جاتا ہے تو اس کو دنیا کے سامنے چور ڈاکو اور لٹیرے کے روپ میں پیش کیاجاتا ہے لفظ کرپشن یورپ کے جنگی اصطلاحات میں نئے اصطلاح ہے جو سیاسی مخالفین کو زیر کرنے کے لئے استعمال کیاجاتا ہے انہوں نے کہا کہ جولوگ مذہبی سیاست کرتے ہیں ان پر دہشت گردی کالیبل چسپاں کرکے انسانیت کا دشمن قرار دیاجاتا ہے ایک سازش کے تحت پورے عالم اسلام میں مغرب کے مفادات کے لئے اسلام اور مسلمان بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں نظریاتی سیاست کا خاتمہ ہوچکا ہے اور ملک میں واحد نظریاتی جماعت جمعیت علماء اسلام ہے جو مسلمانوں اور شعائر اسلام کی دفاع کررہی ہے انہوں نے کہا کہ جب تک جمعیت کا ایک بھی کارکن زندہ ہوں تو کوئی مائی کالال ا سلامی پاکستان کوغیر اسلامی نہیں بناسکتا ہے جمعیت نے ہردور میں پارلیمنٹ کے فلور پر اور پارلیمنٹ کے فلور سے باہر ہرسیاسی میدان میں اسلام اور نظریہ پاکستان کی جنگ لڑی ہے خواہ یہ جنگ سابقہ حکمرانوں کے اسمبلی سے مختلف اسلامی شعائر کے خلاف بل منظور کروانا یا مشرف دور کے این جی اوز کا راستہ روکنا ہوں انہوں نے جمعیت کے کارکنان ،طلباء اور علماء پر زور دیا کہ اس پندرویں ہجری میں اسلام کو درپیش چیلنجز کے مقابلے کے لئے خود کو تیار رکھے اور جمعیت کے دعوت لے کر گھر گھر پہنچے