صوبے میں تجاوزات اور سرکاری اراضی واملاک پر قبضہ ختم کیا جائیگا ،محمد عاطف
پشاور( پاکستان نیوز)خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ کسی حکومت کیلئے اہمیت میگا پراجیکٹ سڑکیں، میٹروز اور بڑی بڑی عمارات کی تعمیر ہو گی لیکن پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کا میگا پراجیکٹ صر ف اور صرف تعلیم ہی ہے اور تعلیم کا فروغ ہماری اولین ترجیح ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت صرف سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر 10ارب خرچ کررہی ہے ہم بھی یہ رقم کسی بڑے پراجیکٹ میں لگاکر نمود و نمائش کر سکتے تھے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیم ہی کسی قوم کے عروج و زوال کا بنیادی عنصر ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کے دن پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں " خیبر پختونخوا میں پرائمر ی کی سطح پر بچوں کو بہتر تعلیم کی فراہمی "کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں ماہرین تعلیم،نجی و سرکاری شعبے کے اساتذہ کرام اور تعلیم سے وابستہ غیر سرکاری تنظمیوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔سیمینار کے شرکاء نے موضوع پر کھل کر اظہار خیال کیا اور تعلیم کے شعبے کی بہتری کیلئے اپنی تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔وزیر تعلیم نے کہا کہ صوبائی حکومت زبانی جمع خرچ پر یقین نہیں رکھتی بلکہ تعلیم کے فروغ میں انتہائی سنجیدہ ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار تعلیم کے شعبے کیلئے 103ارب روپے جو کل بجٹ کا تقریباً 28%بنتا ہے مختص کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام سے جس تبدیلی کا وعدہ کیا ہے وہ ہم حقیقی معنوں میں تعلیم کے ذریعے ہی لے کر آئینگے۔عاطف خان نے کہا کہ ہم بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح اپنا ووٹ بنک بڑھانے کیلئے سیاسی بنیادوں پر اساتذہ بھرتی کر سکتے تھے لیکن ہم نے قوم کے وسیع تر مفاد میں خالصتاً میرٹ پر این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے 12ہزار اساتذہ بھرتی کرائے اور مزید 14ہزار بھرتی کرارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تعلیم کے شعبے کو سیاسی مداخلت سے پاک کرنے کیلئے صوبے میں پہلی مرتبہ سکول بیسڈ ریکروٹمنٹ متعارف کرائی تاکہ اساتذہ تبادلے کی خاطر سیاسی پارٹیوں کا سہار ا لینے کی بجائے دلجمعی سے اپنا کام کریں۔عاطف خان نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کیلئے سی ایس ا یس کی طرز پر اساتذہ کی بھرتی وقت کی ضرورت ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اساتذہ کی بھرتی کیلئے کوالیفائیڈ افراد لائیں۔انہوں نے کہا کہ سکولوں کی مینجمنٹ نچلی سطح پر لانا پارٹی منشور کاحصہ ہے اور اس مقصدکیلئے پیرنٹس ٹیچرز کونسل قائم کی ہیں اور کونسلزکیلئے سکولوں میں خر چ کی حد 10لاکھ سے بڑھا کر 30لاکھ روپے کر دی ہے۔بارہ اضلاع میں کونسلز کی ٹریننگ کر دی گئی ہے جبکہ مزید 13میں کرینگے۔سکولوں کی یونیفارم سے متعلق ایک سوال پر وزیر موصو ف نے کہا کہ اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے تاہم عوام کی خواہش پر ہر سکول میں یونیفارم کا فیصلہ پیرنٹس ٹیچرز کونسلز کی مشاورت سے ہوگا اور وہ سکول کی سطح پر لاگو ہو گا۔