پیرس حملوں کے بعد یورپی مسلم خواتین کے لئے سب سے بڑی مشکل کھڑی ہوگئی، انتہائی افسوسناک انکشاف

پیرس حملوں کے بعد یورپی مسلم خواتین کے لئے سب سے بڑی مشکل کھڑی ہوگئی، انتہائی ...
پیرس حملوں کے بعد یورپی مسلم خواتین کے لئے سب سے بڑی مشکل کھڑی ہوگئی، انتہائی افسوسناک انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) پیرس حملوں کے بعد مغربی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں مزید شدت آ گئی ہے مگر مسلمانوں کے خلاف عالمی برادری کی اس نفرت کا فائدہ شدت پسند تنظیم داعش ہی کو ہو رہا ہے۔ برطانوی اخبار ”ڈیلی میل “ کی رپورٹ کے مطابق پیرس حملوں کے بعد برطانیہ میں حجاب پہننے والی مسلمان خواتین پر حملوں میں حیران کن طور پر 300فیصد اضافہ ہو گیا ہے جس سے مسلمانوں کے دل میں داعش کے لیے نرم گوشہ پیدا ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں ایک سروے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں مقیم ہر 5میں سے 1مسلمان ان مسلمانوں کے لیے ہمدردی کا جذبہ رکھتے ہیں جو داعش میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 40فیصد مسلمان سمجھتے ہیں کہ داعش کے حملوں کی وجہ مغربی ممالک کی خارجہ پالیسی ہے۔

مزید جانئے: بھارتی ثقافت ، شاہ رخ ہنی سنگھ ، ٹنڈولکر پسندیدہ ہیں: ملالہ
یہ سروے برطانوی نشریاتی ادارے ”دی سن“ نے کیا۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے مسلمانوں میں سے 5فیصد شام جانے والوں کے لیے بہت زیادہ ہمدردی رکھتے ہیں جبکہ 14.5فیصد کے دل میں ان کے لیے ایک نرم گوشہ موجود ہے۔ برطانوی مسلمان خواتین میں داعش میں شامل ہونے والوں کے لیے ہمدردی کی شرح بہت زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسلمان خواتین کا ایک چوتھائی ان سے ہمدردی رکھتی ہیں۔ دوسری طرف 71فیصد برطانوی مسلمانوں کا کہنا تھا کہ انہیں داعش کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے شام جانے والوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ لندن کی میئرشپ کے امیدوار صادق خان کا کہنا ہے کہ سروے کے نتائج ہمارے لیے ایک وارننگ ہے۔ برطانوی حکومت کو شدت پسندی کے خاتمے کے لیے کھل کر اقدامات کرنے ہوں گے۔ ایک برطانوی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتہاءپسندی کا خاتمہ ہم سب کے لیے ایک چیلنج ہے مگر میں سمجھتا ہوں کہ اس میں برطانوی مسلمانوں کو ایک خاص کردار ادا کرنا ہو گا۔