منگلا کے پولیس ملازمین نے تشدد کا نشانہ بنایا،خواجہ سراکاالزام

منگلا کے پولیس ملازمین نے تشدد کا نشانہ بنایا،خواجہ سراکاالزام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جہلم (نامہ نگار) سیالکوٹ کے بعد جہلم میں بھی خواجہ سرا پر مبینہ تشدد تھانہ منگلا کے پولیس ملازمین نے تشدد کیا خواجہ سرا۔ شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ اور لاؤڈ سپیکر آرڈیننس کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا تشدد نہیں ترجمان جہلم پولیس ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خواجہ سرا نے تھانہ منگلا کینٹ میں تعینات اے ایس آئی مجتبیٰ اور حوالدار عمر نے خواجہ سرا ثناء ، روبی ، فریحہ پر تشدد کیا اور شادی کی تقریب منعقد کرنے والے شہزاد جٹ ولد سجاول کے خلاف ہوائی فائرنگ کرنے اور لاؤڈ سپیکر استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا لیکن خواجہ سرا نے الزام عائد کیا کہ مبینہ طور پر پولیس ملازم نے ہمارے اوپر تشدد کیا ہیں ۔ خواجہ سرا نے ڈی پی او آفس کے باہر پولیس ملازموں کے خلاف احتجاج کیا اور ان کے اوپر تشدد کرنے والے ملازموں کر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا لیکن با وثوق ذرائع سے معلوم ہو ا کہ پولیس تھانہ منگلا کے شہزاد پر مقدمہ درج کرنے کے رنج میں خواجہ سرا سیالکوٹ واقعہ کو ایشو بنا کر سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں جبکہ دوسری طرف ترجمان جہلم پولیس نے بتایا کہ منگلا کینٹ پولیس نے ایک شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ اور ساؤنڈ لاؤڈ سپیکر آرڈنینس کے تحت کاروائی کی ہے وہاں پر خواجہ سر ا بھی موجود تھے کسی نے ان کو کچھ نہ کہا ہے پولیس نے قانون کے مطابق کاروائی کی ہیں ۔ قانون سے بالا تر کوئی نہیں ۔