بھارتی وزیر اعظم جھوٹے سروے کرا کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں ،مودی اتنے ہی مقبول ہیں تو مستعفی ہو کر دوبارہ انتخاب لڑیں اور جیت کر دکھائیں:آل انڈیا کیمونسٹ پارٹی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے 500اور ایک ہزار کے نوٹ بند کرنے کے اقدام نے پورے ہندوستان میں افراتفری پیدا کی ہوئی ہے ،عام لوگ اور اپوزیشن جماعتیں مودی کے اس اقدام کی شدید مذمت اور احتجاج کر رہی ہیں جبکہ ملک میں ہنگامے بھی پھوٹ پڑے ہیں ،ایسے میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(سی پی آئی) کے مرکزی سکریٹری اٹل کمار انجان نے مودی حکومت کی جانب سے ’’ایپ ‘‘کے ذریعہ رائے شماری میں 90فیصد سے زیادہ لوگوں کے نوٹ بندی کے حق میں رائے دینے کے دعوی کو ’’بے بنیاد اور جھوٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے نریندر مودی کو چیلنج کیا ہے کہ اگر مودی خود کو واقعی اتنے مقبول سمجھ رہے ہیں تو وہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر دوبارہ الیکشن جیت کر دکھائیں۔
ہندوستانی نجی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق اٹل کمار انجان نے کہا ہے کہ مودی حکومت رائے شماری کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے،مودی حکومت پانچ لاکھ لوگوں کی رائے شماری کی بنیاد پر دعوی کررہی ہے کہ 93%لوگوں نے نوٹ بندی کے حق میں رائے دی ہے لیکن نیوز چینلوں اور اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹیں اس کے بالکل برعکس حقیقت بیان کررہی ہیں۔ شہر ہو یا گاوں ہر جگہ لوگ نوٹ بندی سے پریشان اور بے حال نظر آرہے ہیں،اب تک 75سے زیادہ افراد اس نوٹ بندی کی وجہ سے موت سے دوچار ہوچکے ہیں۔
سی پی آئی کے رہنما نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی مقبولیت پر اتنا ہی یقین ہے تو انہیں پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دینا چاہئے اور وارانسی سے دوبارہ الیکشن لڑ کر اپنی مقبولیت ثابت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو استعفیٰ دے کر اسی طرح مثال قائم کرنی چاہئے جیسا کہ ان کے ’’دوست‘ ‘برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بریکزٹ ریفرینڈم میں اپنی شکست کے بعد کیا تھا۔انہوں نے وزیراعظم مودی کے نوٹ بندی کے فیصلے کو’’اقتصاد ی دہشت گردی‘ ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے کسان، مزدور ، دست کار ، غیر منظم سیکٹر کے ورکر اور عام آدمی سمیت ہرکوئی پریشان ،کاروبار ٹھپ او رچھوٹے کارخانے بند پڑے ہیں۔