سیالکوٹ(ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں پر پارلیمنٹ کو فوقیت حاصل ہے ، ادارے اپنی حدود میں رہ کرکام کریں تو کبھی تناؤ پیدا ہی نہ ہو ، مگر بدقسمتی سے یہاں طالع آزماؤں نے جمہوریت پر شب خون مارا اور ماورائے آئین اقدامات اٹھائے گئے ، موجودہ حالات میں بھی ماورائے آئین اقدام کا خدشہ موجود ہے ،سینیٹ الیکشن سے قبل کوئی ایڈونچر ہو سکتا ہے ۔
جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمہوری قوتوں میں تقسیم اور دراڑیں ڈالنے والے اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ مضبوط کررہے ہیں، سویلین بالادستی کے لیے تمام جمہوری قوتوں کو ایک ہو نا ہو گا ،اداروں کے ساتھ ٹکراؤ کی پالیسی درست نہیں مگر اس کے اسباب پر غور کرنا ہو گا کہ ایسی نوبت کیوں پہنچی ہے؟۔سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ یہ درست ہے کہ قومی حمایت کے بغیر کوئی فوج کامیاب نہیں ہوسکتی۔، عدلیہ اور فوج کمزور ہو جائے تو یہ ملک کیلئے اچھا نہیں ہے، تمام اداروں کو آئین کی سربلندی کیلئے اپنا کام کرنا ہو گا تاہم اس تاثر کو دن بدن تقویت مل رہی ہے ، ملک میں انصاف سے زیادہ سیاسی انتقام کی بوآرہی ہے ،سسٹم کیخلاف محلاتی سازشوں کا تاثر بھی بلاوجہ نہیں ہے۔