ایلس ویلز کا بیان کوئی بڑا ایشو نہیں اس کو سنگین نہ بنایا جائے، یہ کوئی حکومتی پالیسی بیان نہیں:سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد

ایلس ویلز کا بیان کوئی بڑا ایشو نہیں اس کو سنگین نہ بنایا جائے، یہ کوئی ...
 ایلس ویلز کا بیان کوئی بڑا ایشو نہیں اس کو سنگین نہ بنایا جائے، یہ کوئی حکومتی پالیسی بیان نہیں:سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)  سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے کہا کہ ایلس ویلز کا بیان کوئی بڑا ایشو نہیں اس کو سنگین نہ بنایا جائے، یہ کوئی حکومتی پالیسی بیان نہیں،امریکہ کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہمیں بتائے کہ ہمارے مفاد میں کیا ہے؟ہم نے 50 کی دہائی سے اب تک امریکہ کا رویہ دیکھ لیا ہے کہ وہ کس حد تک ہمارے مفاد ات کی پاسداری کرتے ہیں، چین کی جتنی بھی پاکستان میں سرمایہ کاری ہوئی وہ عوام سے جڑی ہے، بتایا جائے کہ امریکہ کی ایڈ سے پاکستان کو کس حد تک فائدہ ہوا ۔

تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے کہا کہ ایلس ویلز کا بیان کوئی بڑا ایشو نہیں اس کو سنگین نہ بنایا جائے،یہ کوئی حکومتی پالیسی بیان نہیں یہ تو وہ کسی یونیورسٹی میں لیکچر دے رہی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکہ کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہمیں بتائے کہ ہمارے مفاد میں کیا ہے؟ہم نے 50 کی دہائی سے اب تک امریکہ کا رویہ دیکھ لیا ہے کہ وہ کس حد تک ہمارے مفاد کی پاسداری کرتے ہیں، چین کی جتنی بھی پاکستان میں سرمایہ کاری ہوئی وہ عوام سے جڑی ہے۔ اُنہوں نے سڑکیں، پل، قراقرم ہائی وے، ہیوی کمپلیکس بنائے،اِن سب میں عوام کا مفاد شامل ہے کہ لوگوں کو نوکریاں ملیں، معیشت بہتر ہو، بتایا جائے کہ امریکہ کی ایڈ سے پاکستان کو کس حد تک فائدہ ہوا ؟سوائے لمز یونیورسٹی کے۔اُنہوں نے اس کے علاوہ کوئی یونیورسٹی نہیں بنائے اور نہ کوئی سڑک اور پل بنائے ہیں،امریکہ کے بیانات سے سی پیک کو نقصان نہیں پہنچ سکتا،سی پیک منصوبے میں سیاسی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے۔

مزید :

قومی -