ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کیخلاف بوسن روڈ پرمظاہرہ، سٹوڈنٹس کی بھرپور شرکت،مذہبی جذبات مجروح کرنیوالے شخص کو کڑی سزا دی جائے، مولانا زبیر احمد صدیقی

ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کیخلاف بوسن روڈ پرمظاہرہ، سٹوڈنٹس کی بھرپور ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(سپیشل رپورٹر)انجمن طلباء اسلام ملتان کے زیر اہتمام ناروے میں قرآن پاک کو جلانے کی ناپاک جسارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ گیٹ ایمرسن کالج ملتان بوسن روڈ پر کیا گیا (بقیہ نمبر53صفحہ12پر)

جس میں ڈسٹرکٹ ناظم مہرسکندر اقبال نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مغرب آزادی اظہار رائے کے مکرو فریب میں مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتااسلام اور کبھی صاحب اسلام کی شان میں توہین کی ناپاک جسارت کی جاتی ہے۔اب کلام الہیٰ صحیفہ انقلاب قرآن حکیم کوجلا کر مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جاتا ہے۔حال ہی ناروے میں قرآن کریم کو جلائے جانے کا افسوس ناک واقعہ مغرب کی انتہا پسندی اور تعصب کا واضح ثبوت ہے۔ قرآن کریم کی عزت و عظمت اور تحفظ ہر مسلمان کے لیے فرض ہے۔ مغرب کے اس متعصبانہ رویے اور شعائر اسلام کی مسلسل توہین پر انجمن طلباء اسلام ملتان حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے۔ناروے کے سفیر کو فی الفورملک بدر کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں۔ قرآن کریم جلانے والے شخص کو توہین مذہب کے جرم کے ارتکاب میں سخت قرار واقعی سزا دی جائے۔٭قرآن کریم کے وقار اور تحفظ کے لیے دلیرانہ اور جرات مندانہ کردار ادا کرنے والے غازی عمر الیاس کو قانونی تحفظ دیا جائے۔٭عالمی دنیا اقوام متحدہ اور دیگر اسلامی ممالک توہین قرآن اور توہین مذہب پر قانون سازی کرے۔اس موقع پر مہر سکندر اقبال،مہر جاوید اشرف سیال، ملک مبشر کھوکھر، ملک حمزہ کھوکھر،ملک اشرف،مہر عرفان سیال، کاشف بلوچ،شاہد کوکب،محمد احمد اورمحمد توحید و دیگر طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔سانحہ ناروے جیسے سانحات پرخاموشی اورناانصافی عالمی قوتوں کے دوہرے معیار کو نمایاں کرتی ہے،اس جیسے سانحات تشدد،بدامنی،فسادات اورعالمی انتشار کاباعث بنتے ہیں،امت مسلمہ کے مذہبی جذبات مجروح کرنے والے شخص کوسزادے کرنشان عبرت بنایاجائے۔ان خیالات کااظہاروفاق المدارس العربیہ پاکستان جنوبی پنجاب کے ناظم ومہتمم جامعہ فاروقیہ شجاع آبادمولانا زبیراحمدصدیقی نے اپنے ردعمل میں کیا۔انہوں نے کہا کہ اس سانحہ سے دنیا بھر کے دوارب مسلمانوں کے جذبات مجروح اور دل زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمرالیاس نامی نوجوان کتاب اللہ کے دفاع کے میدان میں آیا،اقدام کرنے والے کی بجائے دفاع کرنے والے کی گرفتاری انصاف کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان پوری امت کی جانب سے شکریہ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران آگے آکر امت کی جذبات کی ترجمانی کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ناروے حکومت عمرالیاس اور اسکے ساتھی کو فورا رہا کرے، نیز قرآن کریم نذرآتش کرنے والے جنونی گروہ کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزادے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے واقعات سے میڈیا کی صرف نظر افسوس ناک ہے۔پاکستانی حکومت ناروے حکومت کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائے اور عالم اسلام کو ساتھ ملائے۔
مظاہرہ