نریندر مودی سے بات ہوسکتی ہے تو وزیراعلیٰ سندھ سے کیوں نہیں،وزیر اعظم ذاتی خواہشات اور اَنا سے باہر نکلیں: مصطفیٰ کمال

نریندر مودی سے بات ہوسکتی ہے تو وزیراعلیٰ سندھ سے کیوں نہیں،وزیر اعظم ذاتی ...
 نریندر مودی سے بات ہوسکتی ہے تو وزیراعلیٰ سندھ سے کیوں نہیں،وزیر اعظم ذاتی خواہشات اور اَنا سے باہر نکلیں: مصطفیٰ کمال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک سرزمین پارٹی  کےسربراہ مصطفیٰ کمال نےکہاہےکہ سندھ تباہ حالی کاشکار ہے،صوبے میں کتےکے کاٹنے کی دوا موجود  نہیں ہے،چھوٹے بچے مررہے ہیں، یہاں پر پانی نہیں ہے، سیوریج کا نظام نہیں، ڈینگی وائرس سے لوگ مررہے ہیں، نوکریاں نہیں ہیں، سڑکیں تباہ حال ہیں جبکہ ہمارے  وزیر اعظم صوبے کے مسائل حل کرنے کے لئے کسی سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں،جب نریندر مودی سے بات ہوسکتی ہے تو وزیراعلیٰ سندھ سے کیوں نہیں؟وزیر اعظم ذاتی خواہشات اور اَنا سے باہر نکلیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج ملک میں آئینی بحران آیا ہوا ہے،اگر ہمیں الیکشن کمیشن کا چیف تعینات کرنا ہے تو آئینی ذمہ داری ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشورہ کریں لیکن ہمارے وزیراعظم کسی سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، وہ اپوزیشن لیڈر سے بات نہیں کریں گے تو چیف الیکشن کمیشنر کی تعیناتی کیسے ہو گی؟وزیراعظم، سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں تو سندھ کے مسائل کیسے حل ہوں گے؟صوبے میں کوئی بھی کام نہیں ہو رہا۔سید مصطفیٰ کمال نےالزام لگایاکہ وفاقی حکومت کی ڈیڑھ سال سے یہ کوشش ہے کہ کسی طرح سندھ حکومت کو ختم کر دیں اور اگر نہیں ہوپارہی تو کہیں سے ایسا کچھ کیا جائے کہ ڈائریکٹ فنڈ نگ اُن کے ایم این ایز،ایم پی ایز یاسٹی گورنمنٹ کے پاس آئے جو آئینی اور قانونی طور پر نہیں آسکتی۔پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جب نریندر مودی سے بات کے لیے تیار ہیں اور اس کے لیے دنیا بھر سے سفارشات کر رہے ہیں کہ نریندر مودی سے کہو ہم سے بات کریں،جب نریندر مودی سے بات ہوسکتی ہے تو سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات کیوں نہیں ہوسکتی؟ ہمارے لیے سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات کریں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے ہیں،صرف پنجاب،صوبہ خیبرپختونخوایااسلام آباد کے نہیں،آپ کی مرضی یا آپ کے موڈ سے ملک نہیں چلے گا، آپ کون سی ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں؟یہاں لوگ مر رہے ہیں،پورا صوبہ  تباہ حال ہوگیا ہے لیکن آپ کی اَنا اورخواہشات ختم نہیں ہو رہیں،اللہ تعالیٰ جب انسان کو رتبہ دیتا ہے تو اسے جھکنا چاہیے، اپنی زبان کو استعمال کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے کہ عام آدمی کی زندگی پر کیا اثر پڑے گا؟لیکن آپ نے لوگوں کو سبز باغ دکھائے، آپ کی تقاریر سےمایوسی پھیل رہی ہے،الیکشن ختم ہوگئے،اگرآپ کو 5سال حکمرانی کرنی ہےتوآپ کوپورےپاکستان کےلوگوں کادردسمجھنا چاہیے ، ہمیں موجودہ حکومت سے بہت سی امیدیں تھیں لیکن ہماری ساری امیدوں پر پانی پھر گیا۔