جج کے گھر ملنے سے متعلق کیس ،سپریم کورٹ نے ملزم کی غیرمشروط معافی قبول کرلی 

جج کے گھر ملنے سے متعلق کیس ،سپریم کورٹ نے ملزم کی غیرمشروط معافی قبول کرلی 
جج کے گھر ملنے سے متعلق کیس ،سپریم کورٹ نے ملزم کی غیرمشروط معافی قبول کرلی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے عدالت عظمیٰ کے جج کے گھر ملنے سے متعلق کیس میں سائل کی غیرمشروط معافی کرلی ،عدالت نے کہاکہ نوجوان کے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی جارہی،ملزم کی غیرمشروط معافی قبول کی جاتی ہے،ملزم کو جرمانے کی رقم ایدھی فاﺅنڈیشن میں ادا کرنا ہوگی۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سائل کے عدالت عظمیٰ کے جج کے گھر ملنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سائل کی جانب سے سپریم کورٹ جج کو گھر پر اپروچ پر کرنے پر عدالت برہم ہو گئی،جسٹس مشیر عالم میاں خیل نے کہاکہ اس کیس میں کامران بنگش کون ہے؟، کیاآپ سمجھتے ہیں عدالتیں انصاف نہیں کرتیں ؟، درخواست گزار کامران بنگش نے کہاکہ میں نے صرف میرٹ پر ہی فیصلہ کرنے کی استدعا کی تھی۔
جسٹس مشیر عالم میاں خیل نے کہاکہ دو خاندانوں کے جھگڑے کی وجہ سے چاہتے تھے معاملہ حل ہو جائے، ابھی آپ کو جیل بھیجیں گے تو میرٹ پر فیصلے کا معلوم ہوگا ،جسٹس مظہر عالم نے کہاکہ میرے ایک کزن کا نام بھی کامران بنگش ہے،ایک گھنٹہ درخواست گزار میرے ڈرائنگ روم میں بیٹھا رہا ،وکیل کامران بنگش نے کہاکہ بچہ ہے غلطی پر معافی مانگتا ہوں۔
جسٹس مظہر عالم نے کہاکہ کوئی ان پڑھ ایسا کرتا تو معاف کردیتے ،میں ڈرائنگ روم آ یا تو اس نے مجھے کہا میرا کل کیس ہے ،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہاکہ کوئی درخواست گزار ایسے جج کو ملنے کی جرات کیسے کر سکتا ہے؟ ،جسٹس مظاہر علی اکبر علی نقوی نے استفسارکیاکہ جج سے ملنے کی بات اس کے ذہن میں کیسے آئی ؟،انجینئرنگ گریجویٹ شخص جیل جائے گا تو جج سے ملنے کا معلوم ہوگا۔
عدالت نے کامران بنگش کو فوری ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا،جسٹس عمر عطابندیال نے کامران بنگش سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آج ہی جرمانہ ادا ہوگا یا جیل جاوَ گے،عدالت نے کامران بنگش کے والد کی جانب سے کل تک مہلت کی استدعا مستردکردی اور جرمانہ ادا کرنے تک کامران بنگش کو باہر نہ نکلنے کا حکم دیدیا۔
وقفے کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت ہوئی تو سائل نے عدالت نے غیر مشروط معافی مانگ لی،عدالت نے کہاکہ ملزم نے عدالت سے غیر مشروط طور پر معافی مانگی،نوجوان کے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی جارہی،ملزم کی غیرمشروط معافی قبول کی جاتی ہے،عدالت نے کہاکہ ملزم کو ایک لاکھ روپے جرمانے کی رقم ایدھی فاﺅنڈیشن میں جمع کراناہوگی،ملزم کے والد نے ایک لاکھ کی رقم عدالت میں جمع کرادی،عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کردی۔