قرآن پاک کی تلاوت اور پنجاب اسمبلی 

قرآن پاک کی تلاوت اور پنجاب اسمبلی 
قرآن پاک کی تلاوت اور پنجاب اسمبلی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


قرآن پاک کی تلاوت ایک ایسا عمل ہے جو ہر مسلمان شہری کو اپنا معمول بنانا چاہئے اور قرآن ہی وہ کتاب ہے جس پر عمل کر کے دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکتے ہیں۔ مسلم شریف میں روایت ہے کہ 
رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”تم قرآن پڑھو اس لئے کہ قرآن قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کے لئے سفارشی بن کر آئے گا“۔
اسی طرح بخاری شریف میں بھی روایت ہے کہ آپ صل اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:”تم میں سب سے بہتر وہ ہے جس نے قرآن پڑھا اور اس کو پڑھایا“
حال ہی میں پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ق کی رکن خدیجہ عمر نے ایک شاندار قرارداد پیش کی ہے۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران جو چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں منعقد ہوا۔وقفہ سوالات کے دوران  خدیجہ عمر نے قرار داد پیش کرنے کی اجازت طلب کی تو سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے  خدیجہ عمر کی تعلیمی اداروں میں اسمبلی کے دوران قومی ترانے سے پہلے قرآن پاک کی تلاوت اور درود شریف پڑھائے جانے کے حوالے سے قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی۔قرارداد میں کہا گیا کہ تمام سرکاری و نجی سکولوں میں اسمبلی کے دوران قومی ترانے سے پہلے قرآن پاک کی تلاوت و درود شریف پڑھا جائے اور وطن عزیز کی حفاظت اور ترقی کیلئے دعا بھی کروائی جائے جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔اس قرار داد کی منظوری پر پوری پنجاب اسمبلی داد کی مستحق ہے لیکن اس کا سہرا خدیجہ عمر اور چوہدری پرویز الہٰی کے سر جاتا ہے جنہوں نے قرآن پاک کی تلاوت کو سکولوں میں لازمی قرار دیا ہے۔ اگرچہ عام طور پر سکولوں میں تلاوت قرآن پاک اسمبلیوں میں پڑھی جاتی ہے لیکن کچھ عرصے سے دیکھا جا رہا تھا کہ نجی سکولوں میں صبح کے وقت اسمبلی کی پریکٹس کو ختم کر دیا گیا ہے جس کے احیا کیلئے یہ قرار داد پیش کی گئی تا کہ سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو تلاوت قرآن پاک سے مستفید کرایا جا سکے۔


بطور مسلمان یہ ہمارا فریضہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرائیں اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں سکولوں، مدارس میں بھی وہ ماحول مہیا کریں جو ہمیں اسلام سکھاتا ہے تا کہ وہ عملی زندگی میں بھی ایک با عمل مسلمان ثابت ہوں۔ چوہدری پرویز الٰہی اس حوالے سے سراہے جانے کے قابل ہیں کہ انہوں نے پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈنگ بنوائی ہے نہ صرف اس میں جگہ جگہ قرآن پاک کی خطاطی کی گئی ہے بلکہ اس کے ماتھے پر نبی آخر الزماں حضرت محمدؐ کی نبوت کے خاتم ہونے کے متعلق قرآنی آیت کو بھی کندہ کرایا ہے تا کہ پنجاب اسمبلی میں جو بھی کوئی قانون پاس ہو تو ممبران اسمبلی کے ذہن میں رہے کہ اس عمارت میں نہ تو کوئی ایسا قانون پاس ہو سکتا ہے جو اسلامی تعلیمات کے خلاف ہو اور نہ ہی آپؐ کی ناموس پر کوئی حرف آنے دیا جائے گا۔


خیر بات ہو رہی تھی کہ قرآن کی تلاوت کو سکولوں کی اسمبلیوں میں ایک لازمی امر قرار دیا گیا ہے تو اگر ہم آپؐ کے فرمودات کا مطالعہ کریں تو بے شمار احادیث قرآن پاک کی عظمت پر دلالت کرتی ہیں۔حدیث پاک میں آتا ہے کہ قرآن کی سفارش کو قبول کیا جائے گا۔ قرآن کو پڑھنے کے بعد اس کو اپنی عملی زندگی میں لانے والوں کے لئے بھی حمایت کرے گا اور نجات دلائے گا۔رسول اللہ ؐنے فرمایا: ”قیامت کے دن قرآن اور قرآن والے جو اس پر عمل کرتے تھے، ان کو لایا جائے گا۔توسورہ بقرہ اور آل عمران پیش پیش ہوں گی اور اپنے پڑھنے والوں کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ جو لوگ قرآن کو مضبوطی سے تھام لیتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو بلند کر دیتا ہے۔ وہ دنیا میں بھی عزت حاصل کرتا ہے اور آخرت میں جنت میں داخل ہو گا۔ہمارے بچے سکولوں سے قرآن پاک پڑھ کر آئیں گے سنیں گے اس کی تلاوت کریں گے تو یقینا اس کا اثر گھر کے ماحول پر بھی پڑے گا۔اگر بچوں کو سکولوں میں ہی تعلیم نہیں دی جائے گی نہ ہی انہیں بتایا جائے گا کہ قرآن پاک ہمیں کیا بتلاتا ہے تو بچوں کو اسلامی احکامات سے روشناس نہیں کرایا جا سکے گا۔اسلامی تعلیمات کی دوری ہی ایک بڑی وجہ ہے کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں منشیات پروان چڑھ رہی ہیں اور بچے نشے کے عادی ہو رہے ہیں۔

اس اہم مسئلے پر بھی سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے وزیر قانون راجہ بشارت کو ہدایت کر دی ہے کہ اس کے تدارک کیلئے پالیسی بنائی جائے۔یہ قرآنی تعلیمات سے دوری ہی ایک بڑی وجہ ہے کہ نوجوان نسل نشے کی عادی بن رہی ہے اور ویسے بھی  جو لوگ قرآن کی تعلیمات سے رو گردانی کر تے ہیں اپنی من مانیاں کرتے ہیں مسلمان ہوتے ہوئے قرآن پاک کی تلاوت کرنا ان کیلئے ایک عار رہتا ہے تو اللہ تعالی ایسے لوگوں کو دنیا اور آخرت میں بھی ذلیل و رسوا کریں گے۔ ہمارے وزیراعظم عمران خان صاحب ریاست مدینہ قائم کرنے کی باتیں کرتے ہیں تو انہیں ریاست مدینہ بنانے کیلئے چوہدری پرویز الٰہی سے بھی مشورہ کرنا چاہئے جن کی بصیرت کی وجہ سے پنجاب اسمبلی میں اتنے احسن قوانین پاس ہو رہے ہیں اور اگر یہ عمل وفاقی سطح پر ہو تو اس کا اثر پورے ملک پر ہو گا اور قرآن پاک ہی ریاست مدینہ کی اساس تھی جسے اپنا کر ہم پاکستان میں بھی مدینہ والا ماحول بنا سکتے ہیں۔

مزید :

رائے -کالم -