کنزیومرز کانفیڈنس انڈیکس میں حکومت کیلئے عوامی حمایت تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) کنزیومرز کانفیڈنس انڈیکس میں حکومت کیلئے عوامی حمایت تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی جو ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سب سے کم ہے۔
"پاکستان کنزیومرز کانفیڈنس انڈیکس" کے مطابق ستمبر کے بعد ایسے لوگوں کی تعداد میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے جو سمجھتے ہیں کہ مہنگائی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ عوام سے دیگر مسائل کے حوالے سے بھی سوالات پوچھے گئے لیکن معیشت سے متعلقہ موضوعات مسائل کی لسٹ میں سرفہرست رہے۔ پہلے پاکستانیوں کے نزدیک کورونا ایک بہت بڑا مسئلہ تھا لیکن گزشتہ دو ماہ کے دوران کورونا کو بڑا مسئلہ سمجھنے والوں کی تعداد میں 18 فیصد کمی آئی ہے۔
گزشتہ دو سال سے مہنگائی اور بیروزگاری پاکستانیوں کیلئے سب سے بڑے مسئلے بنے ہوئے ہیں۔ ستمبر کے دوران معاشی صورتحال کے بارے میں اطمینان سب سے زیادہ تھا لیکن اب اس میں اچانک کمی آئی ہے۔ سروے میں شریک صرف پانچ فیصد افراد نے معاشی سمت کو درست قرار دیا۔ پاکستان کے 63 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ اگلے چھ ماہ کے دوران بھی معاشی مسائل ختم نہیں ہوں گے۔
روزگار کے تحفظ کے حوالے سے بھی حکومتی حمایت میں واضح کمی آئی ہے اور یہ تاریخ کی کم ترین سطح 12 فیصد پر آگئی ہے۔ 54 فیصد پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود یا ان کے کسی جاننے والے نے گزشتہ ایک سال کے دوران اپنی نوکری سے ہاتھ دھوئے ہیں۔
موجودہ صورتحال میں صرف 15 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ کچھ پیسے بچا کر مستقبل میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ اس وقت معیشت کی یہ صورتحال ہے کہ 10 میں سے نو پاکستانیوں کی کار یا گھر جیسی بڑی چیزیں خریدنے کی استطاعت ختم ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ 90 فیصد پاکستانی ایسے ہیں جنہیں عام گھریلو استعمال کی اشیا کی خریداری میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
مجموعی طور پر گزشتہ دو ماہ کے دوران "پاکستان کنزیومرز کانفیڈنس انڈیکس" میں 12 پوائنٹس کی کمی آئی ہے جو دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سب سے کم ہے۔