پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حافظ آباد میں ضلعی قائد اور سابق ممبر قومی اسمبلی مہدی حسن بھٹی کی پریس کانفرنس کے دوران پولیس کی بھاری نفری نے دھاوا بول دیا۔ بعدازاں پی ٹی آئی کے ضلعی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ آٹھ صحافیوں کے خلاف بھی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ مہدی بھٹی کے ڈیرے پر پریس کانفرنس کی کوریج کے لئے چیئرمین ڈسٹرکٹ پریس کلب امجد پرویز چٹھہ اور سیکرٹری حافظ عزیز الرحمان دیگر صحافیوں احسان اللہ قادری، شہباز گل، اسرارشاہ،شیخ جاوید، شفقت وٹو اور اسد جاوید کے ہمراہ موجود تھے کہ پولیس نے ڈیرے پر دھاوا بول دیا، صحافیوں سے چینل کے مائیک، کیمرے اور موبائل فون چھین لئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پولیس نے بعدازاں مہدی بھٹی اور اُن کے بیٹے سمیت دیگر ساتھیوں کو مختلف مقدمات میں اشتہاری قرار دیتے ہوئے صحافیوں پر اُنہیں فرار ہونے میں مدد دینے کے الزام میں جھوٹا اور مَن گھڑت مقدمہ درج کرلیا۔ مقامی پولیس کی اِس حرکت پر صحافی برادری میں غم وغصے کی لہر پائی جاتی ہے،اُن کے مطابق پولیس اپنی کمزویوں کا ملبہ صحافیوں پر ڈال رہی ہے، صحافی برادری کبھی ایسے ہتھکنڈوں سے مرعوب ہوئی ہے اور نہ ہو گی۔ پنجاب حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، صحافیوں کے فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ بننے اور جھوٹا مقدمہ درج کرنے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے اْن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
٭٭٭٭٭