یمنی باغیوں نے اقوام متحدہ کے وفد کو تعز داخلے سے روک دیا
صنعاء(این این آئی)یمن میں سرگرم ایران نواز حوثی شدت پسندوں نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے ایک وفد کو جنگ زدہ علاقے تعز میں داخل ہونے سے روک دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کے مندوبین کا وفدیمن میں داخل ہوا مگر حوثی باغیوں نے انہیں تعز جانے سے روک دیا۔ یمنی باغیوں کی طرف سے یو این وفد کو ایک ایسے وقت میں روکا گیا ہے جب عرب اتحاد اور یمنی فوج کی طرف سے تین روزہ جنگ بندی جاری ہے مگر حوثی باغی جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے وفد کو تعز جانے سے روکنا بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی میں شامل ہے۔ باغی امدادی اداروں اور اقوام متحدہ کے مندوبین کو جنگ زدہ علاقوں تک رسائی نہ دے کر اپنے جرائم کی پردہ پوشی کرنے اور شہریوں کو امداد سے محروم رکھنے کی مذموم سازش کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
تعز کی مقامی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کے ڈائریکٹر جولیان ھارنیزریک کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد تعز کی طرف محو سفر تھا مگر راستے میں حوثی باغیوں نے انہیں روک دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے وفد کے ارکان تعز میں صحت کی صورت حال اور امدادی سرگرمیوں کاجائزہ لینے کے بعد جنگ سے متاثرہ علاقے کا دورہ کرنا چاہتے تھے۔تعز کے گورنر علی المعمری نے حوثی باغیوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے وفد کو تعز آنے سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قوم دشمنی اور مشکلات میں گھرے شہریوں کے خلاف جنگ کو طول دینے کی کوشش قرار دیا۔علی المعمری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا وفد کئی سنگلاخ پہاڑوں اور مشکل ترین وادیوں کا طویل سفر کرکے تعز کیقریب پہنچے تھے مگر حوثی باغیوں کی طرف سے قوم دشمنی کامظاہرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی ادارے کے وفد کو آگے جانے سے روک کر یہ ثابت کردیا کہ باغی جنگ سے متاثرہ شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کی مساعی میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔