نواز شریف مگرمچھ کے آنسو بہا کر قوم کو مزید بیوقوف نہیں بناسکتے: یاسین گھمن
جوہانسبرگ(انٹرویو،فہیم شبیر ) تحریک انصاف پریٹوریا منتانہ کے رہنما یاسین گھمن نے کہا ہے کہ وزیراعظم غریبوں کیلئے نہیں بلکہ اپنے احتساب کے ڈرکیوجہ سے رورہے ہیں ،اب وہ مگرمچھ کے آنسوبہا کرقوم کومزید بیوقوف نہیں بناسکتے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ قوم نے ظلم وانصافی کیخلاف جہاد میں حصہ لینے اورعمران خان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اب کرپٹ حکمرانوں کواحتساب سے کوئی نہیں بچاسکتا۔روز نامہ پاکستان کو انٹرویو دیتے ہوئے یاسین گھمن نے کہا کہ کرپشن کیخلاف جنگ پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے، پی ٹی آئی کے نوجوان کرپٹ مافیا کوشکست دینے اوراسلام آباد جانے کیلئے تیاربیٹھے ہیں اور ملک بچانے کیلئے تحریک انصاف کے نوجوان ہراول دستہ کا کردارادا کریں گے۔یاسین گھمن نے کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان کی قیادت میں شروع والی احتساب تحریک اب رکنے والی نہیں اور پانامہ چوروں سے لوٹی ہوئی دولت واپس لے رہیں گے جب تک ملک سے کرپٹ اور لٹیروں کا احتساب نہیں ہو جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ پی ٹی آئی کا2نومبر سے اسلام آباد بند کرنے کے لئے شروع ہونے والا احتجاج پر پر امن ہوگا، کارکن کسی بھی ہتھکنڈے کا مردانہ وار مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اگر حکومت نے پارٹی ورکروں پر دھاوا بولنے کی کوشش کی تو حالات کی خرابی کی تمام تر ذمہ داری (ن) لیگ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کے چوروں کا احتساب وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکمرانوں نے اداروں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے ، عوام کے وسائل لوٹنے والوں کو اب حساب دینا ہوگا۔یاسین گھمن نے مزید کہا کہ (ن) لیگ نے اپنے دور حکومت میں نے کسی ایک مسئلے کو انٹرنیشنل لیول پر پاکستانی موقف جرات مندانہ انداز میں پیش کرنے میں ناکام رہی ہے ، انڈیا نے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ گرا دیئے ہیں لیکن پاکستان حکمران دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر کا معاملہ پوری قوت سے نہیں اٹھا سکے۔(ن) لیگ نے اپنے اقتدار میں آکر ریکارڈ قرضے لئے ہیں اور ملک کے ہر فرد پر تقریباً ایک لاکھ بیس ہزار تک کا قرضہ بڑھ گیا ہے۔ وزیراعظم ملک کو گروی رکھ کر ملک کو مزید قرضوں کی دلدل میں دھکیل رہے ہیں اگر یہ حکمران ملک پر مزید مسلط رہے تو ملک کو بیچ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے کرپٹ اور چور حکمرانوں سے پیچھا چھڑانے کے لئے چیئرمین عمران خان کی آواز پر لبیک کہنا ہوگا اور 2 نومبر کو اسلام آباد پہنچانا ہوگا۔