پل بنیں گے نہ کندھا دینگے ،حکومت بلاول کے مطالبات مانے تب ساتھ دینگے :خورشید شاہ
سکھر (مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی ) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے حکومت کو واضح کر دیا ہے کہ بلاول بھٹو کے چار مطالبات مان لیں تب جمہوریت بچانے آگے آئیں گے ، ورنہ ’’ پل‘‘بنیں گے نہ حکومت کو اپنا کندھا دیں گے ، حالات دیکھ کر خوف آتا ہے۔ سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ کھل کر بول پڑے ، کہتے ہیں حکومت صرف دو نومبر نکالنا چاہتی ہے تو کندھا نہیں دیں گے ، بلاول بھٹو کے چار مطالبات مان لے تو جی بسم اللہ۔ صحافی نے سوال کیا کیا حکومت مدت پوری کرپائے گی ؟ جواب دیا حالات دیکھ کر خوف آتا ہے ، معاملات بگڑے تو پی پی ذمہ دار نہ ہوگی۔ خورشید شاہ نے ایک بار پھر عمران خان کو وزیر اعظم کا سب سے بڑا سپورٹر قرار دیا اور بولے کپتان چاہتے ہیں ، گرفتار ہوں لاشیں گریں اور بڑے لیڈر بن جائیں۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے نواز شریف کے لیے بڑا موقع ہے وہ عدالت میں پیش ہوجائیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کھلے دل سے حکومت کیساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں اور بلاول بھٹو کے دئیے گئے چار مطالبات پر حکومت بات کرے گی تو ضرور کریں گے۔ موجودہ حالات دیکھ کر لگتا ہے کہ حکومت 2018ء تک چل نہ پائے گی۔ عمران خان وزیراعظم نواز شریف کے سب سے بڑے حامی ہیں کیونکہ ان کی پالیسیوں سے وہ اور بھی مضبوط ہو رہے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ مشکل وقت میں حکومت پاؤں پڑتی ہے اور اچھے وقت میں گلے پر پاؤں رکھتی ہے ۔ سعد رفیق نے ملنے کا پیغام پہنچایا تھا جبکہ اسحق ڈار نے بھی جمعرات کو رابطہ کر کے کہا تھا کہ ہم ملنا چاہتے ہیں ۔ انہیں جواب دیا تھا کہ جب چاہیں مل سکتے ہیں کیونکہ سیاست میں بات چیت سے انکار جمہوریت سے نفی ہو گی، اندرونی و بیرونی معاملات پر بات چیت ہی بہترین حل ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور سیاست کو سمجھتے ہیں، اسی لئے کھلے دل سے حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو بھی تیار ہیں البتہ بلاول بھٹو نے جو 4 نکات دئیے حکومت کو ان پر عملدرآمد کرنا چاہئے اور اس معاملے پر بال اب حکومت کے کورٹ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے اور ہم آگے جانے کے بجائے پیچھے جا رہے ہیں، بیروزگاری نے تباہی مچا رکھی ہے اور لوڈشیڈنگ نے عوام کو تنگ کر رکھا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے 2 نومبر کے احتجاج سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 2 نومبر کا’’پل ‘‘ بننے کیلئے تیار ہیں اور نہ ہی شہر بند کرنے کے حق میں ہیں۔ عمران خان نے بہت اچھا گیم کھیلا ہے اور ان کا سارا کھیل ڈگڈگی والا ہے اور وہ خود کو لیڈر ثابت کرنے کیلئے سب کچھ کر رہے لیکن پیپلز پارٹی ڈبل گیم نہیں کھیلتی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی ایسا احتجاج نہیں کیا جس سے عوام کو مشکلات پیش آئی ہوں کیونکہ سیاستدانوں کا کام عوام کو ریلیف دینا ہے انہیں مشکلات میں ڈالنا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا سب سے بڑا سپورٹر عمران خان ہے کیونکہ اس کی پالیسیوں سے نواز شریف اور مضبوط ہو رہا ہے حالانکہ دھرنے کے علاوہ بہت راستے ہیں، پارلیمینٹ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں مجھے خوف آ رہا ہے۔ حکومت نہ مانی اور عمران خان بھی نہ مانے تو معاملہ تصادم کی جانب جائے گا اور اگر حالات خراب ہوئے اور حکومت گئی تو پیپلز پارٹی ذمہ دار نہیں ہو گی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے پھانسیاں دیکھی ہیں، کچھ لوگوں نے تو تھپڑ بھی نہیں دیکھا، پنجاب میں ہماری کامیابیاں سرپرائز ہوں گی۔