دھرنے کادورانیہ ہم نہیں حکومت بتائے گی،عارف علوی
حیدر آباد(اے این این) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا دھرنا کتنے دن جاری رہے گا یہ حکومت بتائے گی ، گورنر سندھ کو مصطفی کمال کے الزامات کے بعد استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ حیدرآباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ پانامالیکس اور کرپشن کے خلاف سندھ کے دورے پر نکلے ہیں ، دو نومبر کے دھرنے میں سندھ کے لوگوں کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کے لیے سندھ کے ہر حصے میں جائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس پر دنیا بھر کے ممالک میں تحقیقات ہوچکی ہیں لیکن نواز شریف کے خلاف پاکستان کے اداروں نے تحقیقات کرنے سے انکار کردیا ، اداروں کو کہنا ہے کہ پاناما لیکس اخبار کی خبر ہے اس پر تحقیقات نہیں کی جاسکتیں ، سپریم کورٹ نے بھی بڑا مایوس کیا ہے ۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں ان الزامات میں صرف الطاف حسین کا ہی نام نہیں دیگر لوگوں کے نام بھی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گورنر عشرت العباد کو استعفیٰ دے دینا چاہئے کیونکہ ان پر الزام کراچی کے ناظم مصطفی کمال نے لگائے ہیں جبکہ دوسروں کے خلاف بھی تحقیقات ہونا چاہئیں کیونکہ گورنر کی رائے کی بڑی اہمیت ہے ، گورنر نے سی پی ایل سی سے جن جرائم پیشہ افراد کی فہرست نکلوائی تھی ان کے خلاف بھی کارروائی ہونا چاہئے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی پی کے ساتھ چلنے کی کوشش کی تھی ، دھرنے میں شرکت کی بھی دعوت دی لیکن انہوں نے ساتھ نہیں دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے سندھ کے شہروں اور پی پی نے دیہی علاقوں کو برباد کیا ہے اس موقع پر پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔