چین امریکی سفیر کو چین اور بھارت کے متنازع سرحدی علاقے میں بھیجے جانے پر برہم،امریکہ کو خبردار کر دیا
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے امریکی سفیر کو چین اور بھارت کے متنازع سرحدی علاقے میں بھیجے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کیاہے اور کہاہے کہ انڈیا اور چین کے اختلافی معاملات میں تیسرے فریق کی مداخلت سے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا ۔
تفصیلات کے مطابق چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین باقاعدہ طور پر امریکی سفیر کی کارروائیوں کی مخالفت کرتا ہے اور ا±ن کے مطابق اس اقدام سے انڈیا اور چین کے سرحدی علاقوں میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ترجمان نے بریفنگ کے دوران کہا کہ کسی بھی تیسرے فریق کو چین اور انڈیا کے مابین دو طرفہ سطح پر پرامن اور مستحکم مفاہمت کے لیے کی جانی والی کوشیشوں کا احترام کرنا چاہیے اور اس کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ انڈیا اور چین کی سرحدی تنازعات میں مداخلت سے پرہیز کرے اور علاقائی امن و استحکام کے فائدے کے لیے کام کرے۔ان کا کہناتھا کہ چین اور انڈیا اپنے معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ نے نئی دہلی میں تعینات اپنے سفیر کو انڈیا اور چین کی سرحدی علاقے میں بھجوایا تھا۔چین اور انڈیا کا کوہ ہمالیہ کے مشرقی متنازع علاقے میں 90ہزار مکعب کلو میٹر کی ملکیت پر جھگڑا ہے۔ اس میں انڈیا کی ریاست اروناچل پردیش کا بیشترً علاقہ شامل ہے جسے چین جنوبی تبت کہتا ہے۔دوسری جانب انڈیا میں امریکہ کے سفیر رچرڈ ویرما نے اپنے ٹویٹر اکاو¿نٹ پر اروناچل پردیشن کے دورے کی تصاویر شائع کی ہیں۔ انھوں نے انڈیا کے حکام کا ا±ن کی میزبانی پر شکریہ ادا کیا اور اس خطے کو ’سحر انگیز‘ قرار دیا۔