شہباز شریف کے اکثر منصوبوں کی کارکردگی مایوس کن ،علیم خان

شہباز شریف کے اکثر منصوبوں کی کارکردگی مایوس کن ،علیم خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور( جنرل رپورٹر )سینئر صوبائی وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ دیگر شعبوں کی طرح پنجاب کے پاور پراجیکٹس کا بھی شور زیادہ اور کام کم ہے ،سابق حکومت کی بے تکی منصوبہ بندی سے حالات خراب پڑے ہیں جن کو درست کرنے کیلئے بہت کچھ کرنا ہوگا ، انہوں نے انرجی ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے شارٹ اور لانگ ٹرم پلاننگ کی جائے اور ان منصوبوں کو فعال اور مفید بنانے کیلئے فوری طور پر اقدامات شروع کیے جائیں،سابقہ حکومت کو جہاں کمیشن ملنے کی توقع نہیں تھی وہاں سرے سے کام ہی نہیں ہوااور توانائی کے اکثر منصوبوں کی پراگرس مایوس کن ہے جہاں ہرحال میں بہتری لانا ہوگی ۔وہ آج محکمہ انرجی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک ، سیکرٹری انرجی عامر جان اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی ،سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں منصوبوں کا نا مکمل ہونا ، زائد ادائیگیاں اور سرکلر ڈیٹ بڑے مسائل ہیں جن کے حل کیلئے صوبائی اور وفاقی سطح پر کوششیں برؤئے کار لائی جائیں گی ۔ تھرمل ، کول اور سولر منصوبے کارکردگی دکھانے کی بجائے مسائل کی آماجگاہ بن چکے ہیں کہیں مشینری خراب ہے اور کسی جگہ بینکوں کی ادائیگیاں ایک مسئلہ بنا ہوا ہے ،اسی طرح سوئی گیس کی فراہمی اور اُن کی واجب الادا رقم جیسے ایشوز رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔بھاری رقوم خرچ کرنے کے باوجود مطلوبہ بجلی نہیں مل رہی اور اس کا سب سے زیادہ نقصان ہمارے صنعت کے شعبے کو ہو رہا ہے ۔ پنجاب حکومت سے متعلقہ امور کووزیر اعلیٰ کے نوٹس میں لائیں گے اور حل طلب مسائل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کاروائی ہو گی۔اجلاس میں صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ موسم گرما سے پہلے بہت کام کرنا ہے تاکہ بجلی کی طلب بڑھنے پر صورتحال کا مقابلہ کیا جا سکے ، بد قسمتی سے ایک اہم شخصیت کو ایل این جی سیکٹر میں فائدہ پہنچانے کیلئے بجلی کے منصوبوں پر کام کی رفتار دانستہ کم رکھی گئی آج بھی انرجی ڈیپارٹمنٹ میں بہت سے مسائل ہیں جن کے حل کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں ،سیکرٹری انرجی عامر جان نے اجلاس کو پنجاب میں بجلی کے منصوبوں پر کام کی رفتار ،موجود مسائل اور اُن کے حل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

مزید :

صفحہ آخر -