12ارب ڈالر کا پیکج ، سعودی عرب پاکستان کو ایک سال کیلئے 3ارب ڈالر ، رین برس تک سالانہ 3ارب ڈالر کا ادھار تیل دینے اور گوادر میں آئل ریفائنری لگانے پر تیار ، آنیوالے 3سے 6ماہ پاکستان کیلئے سخت ہیں عمران خان
جدہ ،ریاض (بیورو رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) وزیر اعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب کامیاب ہوگیا، سعودی عرب نے پاکستان کیلئے 12 ارب ڈالر کے مالیاتی پیکج کا فیصلہ کرلیا اس سلسلے میں دونوں ممالک کے وزراء خزانہ نے معاہے پر دستخط کر دئے۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور مالیاتی تعاون کے اہم فیصلے کیے گئے۔وزیراعظم عمران خان نے سعودی شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے پاکستانی ورکرز کیلئے سعودی ویزے کی فیس میں کمی پر بھی آمادگی ظاہر کی جو کہ سعودی عرب میں موجود پاکستانی ورکرز کیلئے انتہائی اہم قدم ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدان کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیا گیا جس کے مطابق سعودی عرب نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ وہ پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ایک سال کیلئے ڈپازٹ کرے گا جس کا مقصد ادائیگیوں کے توازن کو سہارا دینا ہے۔اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا جس کے بعد اس پر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔اعلامیے کے مطابق سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران ملک میں پٹرولیم ریفائنری کے شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لیا گیا تھا جس پر اب سعودی عرب نے سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہر کی ہے، اس حوالے سے کابینہ کی منظوری کے بعد سعودی عرب کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ سعودی عرب نے پاکستان میں معدنیات کی تلاش کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس حوالے سے وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت باہمی مشاورت سے فیصلہ کرے گی جس کے بعد سعودی وفد کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق رقم پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی آئے گی، معاہدے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں استحکام آئے گا۔اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کی تجویز پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستانی ورکرز کے لیے ویزہ فیس کم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔پاک سعودی معاہدے کیحوالے سے سعودی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ ۔منگل کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سعودی فرمانروا خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے اور متنوع کرنے کے لئے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کشوں اورمزدورں سے متعلقہ مسائل پر بھی بات کی جس پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے متعلقہ وزارت کو پاکستانیوں کو درپیش مسائل کے حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین بھی موجود تھے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور بزنس کمیونٹی کی سہولت کیلئے ’ون ونڈو‘ آپریشن کو فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ کاروباری طبقے کو کسی قسم کی دقت نہ ہو، کاروباری طبقے کی سہولتوں کی فراہمی کے لئے خصوصی سیل قائم کیا جا چکا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ بات سعودی وزیر خزانہ احمد الجدان، سعودی وزیر تجارت وسرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر توانائی و معدنی وسائل انجینئر خالد الفالح ،سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے چیئرمین احمد الخطیب اور ڈائریکٹر پبلک انوسٹمنٹ فنڈ یاسر الرمیان سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ و۔وزیراعظم نے اس موقع پر ملک میں انرجی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور بزنس کمیونٹی کی سہولت کیلئے ’ون ونڈو‘ آپریشن کو فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ کاروباری طبقے کو کسی قسم کی دقت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کی سہولتوں کی فراہمی کے لئے خصوصی سیل قائم کیا جا چکا ہے۔ ملاقات میں سعودی وزراء نے پاکستانی معیشت میں دلچسپی کا اظہار کیا اور مشترکہ سرمایہ کاری کے حوالے سے پراجیکٹس پر گفتگو کی۔سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران طے پانیوالے معاملات پر پیشرفت کابھی جائزہ لیا گیا ۔اس موقع پر طے پایا کہ سعودی وزیر توانائی عنقریب پاکستان کا دورہ کریں گے جس دوران طے شدہ پراجیکٹس کو حتمی شکل دی جائیگی ۔
معاہدے
ریاض( مانیٹرنگ ڈیسک ،آئی این پی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آنے والے 3 سے 6 ماہ پاکستان کے لیے سخت ہیں، قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضوں کی ضرورت ہے، پاکستان کے مسائل کو دوست ممالک کے تعاون سے حل کریں گے،کرپشن ہی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں فرق ہے، ہم قرضوں کے لیے آئی ایم ایف اور دوست ملکوں سے رابطے کر رہے ہیں، ہم جو بھی اصلاحات کریں گے، اس کا اثر آنے والے دنوں پر پڑے گا، ہمیں فوری طور پر کرنٹ اکا ؤ نٹ خسارے کا سامنا ہے، قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضوں کی ضرورت ہے، اپنی برآمدات بڑھانی ہیں تاکہ زرمبادلہ بڑھا یاجاسکے، بدعنوان لوگوں کے بڑی پوزیشن پر ہونے کے باعث ادارے تباہ ہوئے، ہماری جماعت اور حکومت کا مرکزی ایجنڈا کرپشن پر قابو پانا ہے، ہم سرمایہ کاری کے لیے مواقع بڑھا رہے ہیں، ہمیں سمندر پار پاکستا نی پاکستان کی طاقت ہیں ، ہمیں ان کو بھی سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا ہے، پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے، ابتدائی طور پر 50 لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں گے، جس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی بھی امید ہے،سی پیک پاکستان کے لیے بہت اہم اقتصادی منصو ہے ، سی پیک سے پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت میں اضافہ ہوا، چین پاکستان کے لیے بہت بڑی مارکیٹ ہے،سی پیک کے لیے گوادر جیسے اقتصادی زونز کو ترقی دے رہے ہیں،حکمران کرپٹ ہوں تو اداروں کو تباہ کر دیتے ہیں، کرپشن اور غربت پر قابو پانے کا طریقہ چین سے سیکھیں گے،نائن الیون کے بعد ہمیں دہشتگردی کا سامنا رہا، پاکستان نے دہشتگردی پر قابو پایا، افغانستان سے دہشتگردی کا خطرہ موجود ہے، پاکستان میں تانبے سمیت دیگر معدنیات اور گیس کے ذخائر ہیں، بد قسمتی سے بھارت کی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی پر توجہ نہیں دی، ماضی میں منظور نظر افراد کو اداروں کا سربراہ لگایا گیا۔سعودی عرب میں عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منگل کو وزیراعظم عمران خان نے مستقبل میں سرمایہ کاری کے مواقع میں شرکت پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ک پاکستان ان دو ملکوں میں شامل ہے جو ایک نظریے کے تحت قائم ہوئے۔ نیا پاکستان قائد اعظم کے اصولوں کے مطابق بنانا ہے۔ قائد اعظم نے پاکستان کو اسلامی‘ فلاحی‘ جمہوری ریاست بنانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ نئے پاکستان میں اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ نئے پاکستان کا تصور ریاست مدینہ سے لیاگیا منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لئے کام کررہے ہیں۔ حکمران کرپٹ ہوں تو اداروں کو تباہ کردیتے ہیں۔ ہمیں اقتدار میں آئے ساٹھ دن ہوئے ہیں ہمیں تجارتی اور بجٹ کا خسارہ ورثے میں ملے۔ ہمیں اپنی برآمدات بڑھائی ہیں۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو بنکوں کے ذریعے ترسیلات زر بھیجنے پر راغب کرنا ہے۔ دوسرے ترقی پذیر ملکوں کی طرح ہمیں بھی منی لانڈرنگ کے خاتمے کا چیلنج درپیش ہے۔ آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے۔ کرپشن نے ملک کو غربت سے دوچار کردیا ہے۔ سوئٹزر لینڈ دنیا کا سب سے خوشحال ملک ہے۔ سوئٹزر لینڈ کے ادارے مضبوط ہیں۔ فی الحال مشکل حالات کا سامنا ہے نکلنے کے لئے کچھ وقت لگے گا۔ سرمایہ کاروں کے لئے وسائل پیدا کررہے ہیں پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے چین نے ستر کروڑ افراد کو غربت سے نکالا۔ ہمیں تجارتی اور بجٹ خسارہ ورثے میں ملا ہے ہم نے پچاس لاکھ گھر بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ سی پیک کے تحت گوادر کو تعمیر کررہے ہیں ہمیں اپنے وسائل انسانی ترقی پر خرچ کرنا ہوں گے۔ پاکستان میں دس کروڑ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ میں اگلے ماہ چائنہ کا دورہ کروں گا۔ سی پیک ہمیں چائنہ سے جوڑے گا سی پیک ترقی میں پاکستان کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ سی پیک سرمایہ کاری رنے میں ایک معاون کا کردار ادا کرے گا۔ دنیا کی دوسری بڑی چوٹی پاکستان میں ہے۔ ملک میں سرمایہ کار دوست ماحول قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ملک کی معیشت کی بہتری میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا کلیدی کردار ہے۔ پاکستان میں بارہ موسمیاتی زونز ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ پاکستان مذہبی اور تاریخی مقامات کی وجہ سے سیاحت کے لئے بہترین ملک ہے۔ پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔ میں سکیورٹی اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان میں دہشت گردی پر قابو پایا۔ ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اہم اقدامات کئے۔ ہم ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے کام کررہے ہیں۔ پاکستان ایک باصلاحیت ملک ہے ہم اپنے ٹیکس اصلاحات کو بہتر بنا رہے ہیں۔ سعودی عرب کے سرمایہ کاروں سے بات چیت ہوئی۔ ساٹھ کی دہائی میں پاکستان ایشیاء کا سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا۔ بدقسمتی سے بھارت کی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی پر توجہ نہیں دی۔ ماضی میں منظور نظر افراد کو اداروں کا سربراہ لگایا گیا۔ سرمایہ کاروں کے لئے ساز گار ماحول پیدا کرنے پر کام کررہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو درپیش مشکلات کا خاتمہ کریں گے۔ چین میں کرپشن الزامات پر چار سو پچاس وزراء اور اعلیٰ حکام کو سزا دی گئی ہم نے چین سے سیکھا کس طرح غربت کم کی جاسکتی ہے۔ افغان جہاد اور نائن الیون کے واقعات سے پاکستان بہت متاثر ہوا۔ خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ہم نے خیبرپختونخوا کی خواتین کی تعلیم پر خاصی توجہ دی پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ امن استحکام کی ضرورت ہے ہم اپنے ہمسائیوں کے ساتھ امن رکھنا چاہتے ہیں۔ امن کا پیغام صرف پاکستان کے لئے نہیں بلکہ بھارت کے لئے بھی اہم ہے امن کے ذریعے ہی ہم اپنے ملکی مسائل پر قابو پاسکتے ہیں۔ پاکستان میں وائٹ کالر کرائم کو پکڑنا مشکل ہے۔ انڈس ویلی دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں شامل ہے۔ غریبوں کے لئے مائیکرو فنانسنگ پر کام کررہے ہیں۔ بدقسمتی سے بھارت نے دوستی کی پیشکش سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ زرمبادلہ کی کمی کو دور کرنے کے لئے برآمدات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ دسمبر میں ایگزون کمپنی واپس پاکستان آرہی ہے۔ سعودی ولی عہد سے ملاقات ہوئی ہے وہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو لارہے ہیں۔