بوریوالا، غیر قانونی ہاؤنگ سکیموں کیخلاف نیب تحقیقات شروع ، ذمہ داروں میں کھلبلی

بوریوالا، غیر قانونی ہاؤنگ سکیموں کیخلاف نیب تحقیقات شروع ، ذمہ داروں میں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بورے والا(تحصیل رپورٹر) غیر قانونی ہاؤسنگ کالونیوں کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں،غیر قانونی کالونیوں کے مالکان کی طرف سے کنڈونیشن فیس کی مد میں اربوں روپے کی خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے،محکمہ واپڈ نے بلدیہ این او سی کے بغیر متعدد کالونیوں میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن فراہم کر دئیے،محکمہ ریونیو نے پابندی کے باوجود بعض کالونیوں کی رجسٹریاں بھی کر دیں،اعلیٰ سطحی تحقیقات میں اہم انکشافات متوقع ہیں،ذرائع (بقیہ نمبر19صفحہ12پر )

کے مطابق بورے والا میں واقع غیر قانونی ہاؤسنگ کالونیوں کے متعلق نیب نے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ذرائع کے مطابق گلبرگ عظیم بلاک لینڈ سب ڈویثرن ،جیون سٹی ٹاؤن ،پائن گارڈن ہاؤسنگ سکیم445ای بی لڈن روڈ ،المدینہ گارڈن ،علی ٹاؤن ،والکٹ کالونی ،الجنت ٹاؤن ،ساجد ٹاؤن 441ای بی عظیم آباد ،سٹی ہاؤسنگ سکیم ،فیاض گارڈن ،رضوان ٹاؤن ،نیو ماڈل ٹاؤن ایگزیکٹو بلاک ،سمال کینال ویلی 441ای بی بنگلہ نہر وغیرہ 31کالونیوں کو گزشتہ کئی سالوں سے بلدیہ بورے والا نے غیر قانونی قرار دیکر محکمہ ریونیو،محکمہ واپڈا،سوئی گیس،پبلک ہیلتھ و دیگر ترقیاتی اداروں کو آگاہ کر رکھا تھا کہ ان کالونیوں کے نقشہ جات بلدیہ سے منظور نہیں کروائے گئے اور متعدد کالونی مالکان نے نقشوں کی منظوری کے لیے فائلیں جمع کروانے کے بعد انکی منظوری اور فیسیں جمع کروانے کیلئے تحرک نہیں کیا ان ہاؤسنگ کالونیوں میں بجلی کی فراہمی کے علاوہ کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کروائے جاسکتے جبکہ اس دوران کئی غیر قانونی کالونیوں جن کی رجسٹریوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی ان میں سے متعدد کالونیوں کے مالکان نے محکمہ ریونیو کی مبینہ ملی بھگت سے زرعی رقبہ ظاہر کر کے پلاٹ فروخت کرتے ہوئے انکے انتقال بھی کروا لیے جس سے سرکاری خزانے کو کنڈونیشن کی مد میں اربوں روپے کا ٹیکہ لگ چکا ہے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ غیر قانونی قرار دئیے جانے کے باوجود محکمہ واپڈا سمیت دیگر کئی اداروں نے بجلی،سوئی گیس اور سیوریج سمیت کئی غیر قانونی ترقیاتی کام بھی کروا دئیے ہیں ان کالونیوں میں اربوں روپے کے پلاٹ خریدنے والے اندرون اور بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنی جمع پونجی ان مالکان کے حوالے کرنے کے باوجود تاحال مطلوبہ سہولیات سے محروم ہیں بعض کالونیاں مکمل طور پر فروخت بھی ہو چکی ہیں اس حوالہ سے نیب نے تحقیقات کادائرہ وسیع کردیا ہے اور ان میں مزید کئی بے ضابطگیاں سامنے آنے والی ہیں۔
کالونیاں