نشتر میڈیکل یونیورسٹی کا کل کانووکیشن ، گورنر چودھری محمد سرور مہمان خصوصی
ملتان ( وقا ئع نگار )نشترمیڈیکل یونیورسٹی ملتان کا کانووکیشن کل 25(جمعرات)کو ہوگا ، جس کے مہمان خصوصی چانسلر و گورنرچوہدری محمد سرورہوں گے، کانووکیشن کے لئے(بقیہ نمبر34صفحہ12پر )
ریہرسل آج (بدھ) کو ہوگی اور طلبا و طالبات میں گاؤن بھی تقسیم کردیئے جائیں گے، گاؤن 300روپے کرایہ پر دستیاب ہوں گے جس کی سکیورٹی ایک ہزارروپے ہوگی،کانووکیشن کے روز طلبا وطالبات کو صبح ساڑھے 8بجے اسمبلی ہال نشتر یونیورسٹی پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے ، فوٹو سیشن صبح ساڑھے 8سے 10بجے کے درمیان ہوگا ، دن 10بجے اسمبلی ہال کے دروازے بند کردیئے جائیں گے۔ادھر سوسائٹی آف الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کا نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان انتظامیہ کی نااہلی پر ہنگامی اجلاس زیر صدارت عبدالباسط ہاشمی منعقد ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ نشتر انتظامیہ نے 25اکتوبر 2018کو منعقد ہونیوالے اپنے پہلے کانووکیشن می ں سیشن 2007۔11اور 2008۔12میں اعلیٰ کارکردگی کے حامل الائیڈ ہیلتھ گریجویٹس کو گولڈ اور سلور میڈلز دینے سیانکار کردیا ہے ، جنوبی پنجاب کے چند ڈاکٹرز کی سوچ ابھی تک نہیں بدلی ،پہلے نشتر میڈیکل یونیورسٹی سے بی ایس سی (آنرز) الائیڈ ہیلتھ کورسز کو بند کروادیاگیا اور اب الائیڈ ہیلتھ گریجوایٹس کو میڈلز سے محروم رکھا جارہاہے جو کہ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کے ناانصافی ہے، پوری دنیا میں ہر یونیورسٹی اپنے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے گریجوایٹس کو میڈلز سینوازتی ہے جبکہ نشترمیڈیکل یونیورسٹی میں انتظامی عہدوں پر فائز چند منفی سوچ رکھنے والے عناصر کی ملی بھگت سے گریجوایٹس سے ان کا حق چھینا جارہاہے ، ہم گورنرپنجاب اور وائس چانسلر میڈیکل یونیورسٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری اس ناانصافی کا نوٹس لیں اور جنوبی پنجاب کے گریجوایٹس کو گولڈ اور سلور میڈلز سے نوازاجائے اور جنوبی پنجاب کے سٹوڈنٹس کے لئے چار سالہ الائیڈ ہیلتھ کورسز نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں دوبارہ شروع کئے جائیں گے ، اجلاس میں نشتر میڈیکل کالج سے فارغ التحصیل الائیڈ ہیلتھ گریجوایٹس نے شرکت کی۔
کانووکیشن