مظفر گڑھ ، لیہ ، راجن پور میں کریک ڈاؤن ، کروڑوں کی سرکاری اراضی واگزار

مظفر گڑھ ، لیہ ، راجن پور میں کریک ڈاؤن ، کروڑوں کی سرکاری اراضی واگزار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ڈیرہ ‘ کوٹ ادو ‘ مظفر گڑھ ( سٹی رپورٹر ‘ تحصیل رپورٹر ‘ بیورو رپورٹ ‘ سپیشل رپورٹر ‘ نامہ نگار ) ڈیرہ غازیخان ڈویژن میں قبضہ(بقیہ نمبر32صفحہ7پر )

مافیا کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری ہے . ریجنل ڈائریکٹر انٹی کرپشن کی ہدایت پر ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے مظفرگڑھ ، لیہ او رراجن پو راضلاع میں کمرشل اور زرعی 247کنال رقبہ قبضہ مافیا سے واگزارکراتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات مسمار اور فصلوں پر ہل چلا کر قبضہ بحال کرایا . مجموعی طو رپر تینوں اضلاع میں پونے سات کروڑ روپے مالیت کا رقبہ واگزارکرایاگیا. ترجمان کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظہیر احمد نے مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں ایک کروڑ 90لاکھ روپے مالیت کی 220کنال اراضی واگزارکرائی . اسی طرح سرکل آفیسر راجن پور نے 36لاکھ 81ہزار روپے مالیت کی 20کنال زرعی اراضی اور ضلع لیہ میں چار کروڑ 45لاکھ روپے مالیت کا سات کنال کمرشل رقبہ واگزارکرایا گیا اور دکانیں مسمار کر دی گئی ہیں۔چکنمبر 513 میں اینٹی کرپشن مظفرگڑھ اور اسسٹنٹ کمشنر کی کاروائی. 240 کنال 2 کروڑ 26 لاکھ مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی چک 513 میں سرکاری اراضی بوگس طریقے سے ایڈجسٹمنٹ کروائی ہوئی تھی سرکاری اراضی پر فصل بھی کاشت تھی جس کو ٹریکٹر چلا کر واہ گزار کرایا گیا،اس بارے اسسٹنٹ کمشنر کو ٹ ادو محمد سیف نے بتایا کہ قبضہ گروپ نے مذکورہ سرکاری اراضی بوگس طریقے سے اپنے نام کرا کے وہاں پر کاشت کی ہوئی تھی جسے اینٹی کرپشن کی ٹیم سے ملکر واگزار کرا لیا ہے جسکی قیمت2کروڑ26لاکھ کے لگ بھگ ہے،انہوں نے کہا کہ سرکاری اراضی قبضہ گروپوں کے خلاف کاروائی جاری رہے گی۔جبکہ پاکستان عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے مداخلت کر کے تجاوزات کے خلاف آپریشن رکوا دیا ۔انتظامیہ بھاری مشینری کے ساتھ محمود کوٹ روڈ پر بلال کالونی میں ناجائز تجاوزات گرانے کیلئے پہنچی تو جمشید احمد دستی نے بلال کالونی کے سینکڑوں مکینوں کے ھمراہ احتجاج کیا اور محمودکوٹ روڈ پر دھرنا دے کر ٹریفک کیلئے بند کر دیا جمشید دستی کے مطابق انہوں نے جب وہ قومی اسمبلی کے رکن تھے بورڈ آف ریونیو کو بلال کالونی کو کچی آبادی ڈکلئر کرنے کیلئے درخواست دی تھی جس پر بورڈ آف ریونیو نے محکمہ جنگلات سے رپورٹ طلب کی تھی محکمہ جنگلات نے ابھی بورڈ اف ریونیو کو رپورٹ نہیں بھیجی اس لئے تجاوزات گرانے کا کام ابھی روک دیا جائے انہوں نے کہا کہ ایک ایک دو دو کمرے کے مکانوں کو نہ گرایا جاے البتہ جہاں کوئی رھائش پزیر نہیں ھے اور قبضہ مافیا نے صرف قبضہ برقرار رکھنے کیلئے چار دیواریاں اور بڑی بڑی حویلیاں بنا رکھی ھین انہیں ضرور گرا دیا جائے انتظامیہ کے ساتھ مزاکرات میں طے ھوا ھے کہ محکمہ مال محکمہ جنگلات کے اھلکاروں اور مقامی معززین پر مشتمل کمیٹی کی نشاندھی پر قبضہ مافیا کی بڑی حویلیوں اور چاردیواریوں کو گرایا جاے گا اور ایک ایک دو دو کمرے کے مکانوں کو نہیں گرایا جائے گا اس طرح آہریشن کل تک ملتوی کر دیا گیا ھے واضح رھے کہ بلال کالونی کی اراضی محکمہ جنگلات کی ملکیت ھے اور یہاں صرف ریت کے ٹیلے ھیں اور کوئی درخت یا کسی قسم کا سبزہ نہ ہے۔ ادھر مظفر گڑ ھ میں ریلوے روڑ،قائم والہ،ٹبہ کریم آ باد،بہاری کالونی سمیت شہر کا ایک چوتھائی حصہ انتظامیہ کی ہٹ لسٹ پر ہے گزشتہ پچاس سالوں سے آ باد امیر،غریب گھر توڑے جانے کے خوف میں مبتلا ہیں ایسے میں پیپلز پارٹی کے ایم این اے مہر ارشاد سیال اور تحریک انصاف کے ایم پی اے سردار عبدالحی دستی نے خوفزدہ عوام کی داد رسی دور کی بات ان کے پاس جانا گوارا نہیں کیا،جبکہ سابق ایم این اے جمشید دستی نہ صرف کھل کر سا تھ دے رہے ہیں بلکہ انہوں نے د ھرنا بھی دیا۔حکومت پنجاب کی خصوصی ہدایت پرموضع موچیوالی شرقی،بیٹ قائم شاہ کی سرکاری اراضی کے قابضین پر 1 کروڑ53 لاکھ44 ہزار کا تاوان لگا دیا گیا،فصلوں کی قرقی اوراراضی واگزاری کے لیئے آپریشن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں،تفصیل کے مطابق محکمہ اشتمال نے زیر اشتمال مواضعات بیٹ قائم شاہ میں سنٹرل گورنمنٹ کی ملکیتی اراضی پر قابض نذ یر احمد ولد غریب شاہ پر3لاکھ95ہزار روپے،سید جمیل شاہ بخاری ولد عبدالحق پر 15 لاکھ47ہزار تاوان لگا کر وصولی کے لیئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔جبکہ موچیوالی شرقی میں عبدالحمید ولد امام علی راجپوت پر24 لاکھ96 ہزار،محمد سلیم ولد جان محمد9لاکھ60 ہزار روپے،محمد جمیل ولدمنگتا قوم راجپوت9لاکھ60ہزار،محمود ولد ظفر علی کپاہی5 لاکھ76 ہزار،بکھو ولد قادر بخش کھاکھی1لاکھ92 ہزار،احمد علی ولد برکت گجر34 لاکھ56ہزار،رشید ولد صدیق راجپوت11 لاکھ52ہزار،عبدالرشید ولد امام علی راجپوت26 لاکھ88ہزار،جاوید شوکت5لاکھ76ہزار،غلام شبیر ولداحمد بخش3لاکھ84 ہزار روپے کا تاوان لگایا گیا ہے مذکورہ تاوان خریف2006 تا ربیع2018 ء تک لگایا گیا ہے،اشتمال زرائع کے مطابق قابضین کی کاشتہ فصلات کو قرق کر لیا جائیگا اور تاوان کی عدم ادائیگی پر مقد مات کا اندراج کروایا جائیگا اور سرکاری اراضی کی واگزاری کے لیئے تمام تر انتظامات کر لیئے گئے ہیں۔
کریک ڈاؤن

Back to Conversion Tool