6 سال گزرنے کے باوجود گرلز کالج استرزئی کی تعمیر مکمل نہ ہو سکی
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) 6 سال گزرنے کے باوجود گرلز کالج استرزئی کی تعمیر مکمل نہ ہو سکی تین سالوں میں مکمل ہونے والا کام 6 سالوں میں بھی مکمل نہ ہونا تحریک انصاف کی حکومت پر سوالیہ نشان بن گیا تعلیمی ایمرجنسی کے دعویدار کالج کی تعمیر میں رکاوٹ بن گئے کالج کی سہولت میسر نہ ہونے کی وجہ سے میٹرک کے بعد طالبات کی اکثریت اعلیٰ تعلیم سے محروم‘ تفصیلات کے مطابق سال 2013 میں گرلز ڈگری کالج استرزئی کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور ابتدائی طور پر 20 کروڑ کا فنڈ بھی مختص کیا گیا مگر افسوس تحریک انصاف کی پانچ سالہ حکومت میں بھی کالج کی تعمیر مکمل نہ ہو سکی اور آج اس کالج پر تعمیراتی کام کو شروع چھ سال ہونے کو آ رہے ہیں مگر مستقبل قریب میں بھی اس کالج کی تعمیر مکمل ہونے کا امکان نہیں کالج کی زیر تعمیر عمارت مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال سینکڑوں طالبات اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہ جاتی ہیں واضح رہے اس کالج کے آغاز سے محمد زئی‘ نصرت خیل‘ شیرکوٹ‘ علی زئی‘ استرزئی سمیت رئیسان تک کے علاقوں کی بچیوں کو اعلیٰ اور معیاری تعلیم حاصل کرنے کے مواقع میسر ہوں گے علاقہ بنگش کی عوام نے وزیر اعلیٰ محمود خان‘ مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کالج کی تعمیر مکمل ہونے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے کالج کی تعمیر جلد مکمل کرنے اور آنے والے تعلیمی سال سے اس میں کلاسز کے اجراء کے لیے احکامات جاری کریں تاکہ علاقہ بنگش کی بچیوں اور ان کے والدین کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو سکے۔
Ba