ان خواتین کو قطار بنو اکر سب کے سامنے کوڑے کیوں مارے جارہے ہیں؟ وجہ جان کر آپ کو بے حد دکھ ہوگا
نئی دلی(نیوز ڈیسک)بھارت کا شمار اُن معاشروں میں ہوتا ہے جہاں اکیسویں صدی میں بھی کچھ ایسے رسوم و رواج پر سختی سے عمل ہو رہا ہے جن کا تعلق غالباً زمانہ جاہلیت سے بھی پہلے کے کسی زمانے سے ہے۔ یقین نا آئے تو اس ملک کے دور دراز پسماندہ دیہاتوں کی اس مذہبی رسم کو دیکھ لیجئے جس میں بھوت پریت کے سائے سے محفوظ رکھنے کے لئے خواتین پر کوڑے برسائے جاتے ہیں۔
حال ہی میں ا یک انتہائی پسماندہ گاو¿ں بادی دھرم ویلا لاپتی میں بنائی گئی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں ایک پنڈت قطار میں لگی خواتین پر سب کے سامنے کوڑے برسا رہا ہے۔یہ ویڈیو ایک مقامی مندر کے سامنے بنائی گئی جہاں خواتین جمع ہو کر قطار میں بیٹھ جاتی ہیں اور بے چینی سے پنڈت کا انتظارکرتی ہیں۔ان میں بوڑھی خواتین بھی ہوتی ہیں اور سکول جانے والی لڑکیاں بھی ، جن پر پنڈت بے رحمی سے کوڑے برساتے ہیں۔
بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دور راز پسماندہ دیہاتوں میں یہ مذہبی روایت بہت ہی عام ہے اور صدیوں سے چل رہی ہے۔ خاص طور پر شری اچاپن مندر اس کا مرکز ہے۔ ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ پنڈت سے کوڑے کھانے کے نتیجے میں وہ برے اثرات سے محفوظ ہوجاتے ہیں اور جن بھوت و آسیب اُن پر اپنا سایہ نہیں ڈالتے ۔ مندر کے سامنے بعض اوقات تقریباً ایک کلو میٹر لمبی قطار بھی دیکھی گئی ہے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین کھڑی ہوتی ہیں تاکہ پنڈت سے کوڑے کھا کر وہ بداثرات سے محفوظ ہوجائیں۔