دنیاوی علم کیساتھ دینی علوم حاصل کرنا ضروری ہے،تنظیم الاخوان
پشاور(سٹی رپورٹر)تنظیم الاخوان پاکستان نے کہا ہے کہ سا بقہ امتوں کی طرح آج ہم بھی اپنے فائدے کے لیے دینی احکام کی تشریح اپنی مرضی سے کر رہے ہیں جو کہ بہت گھاٹے کا سودا ہے آج من حیث القوم صاحب اختیار سے لے کر عام آدمی تک ہر کوئی دوسرے کو نصیحت کرتا ہے لیکن خود اس حکم پر عمل پیرا نہیں ہوتا ہم نے دیکھنا یہ ہے کہ ہم اپنے ہر اٹھتے قدم میں کس کا حکم مقدم رکھ رہے ہیں۔اللہ کریم نے کیا پسند فرمایا ہے یہ جاننے کے لیے دنیاوی علم کے ساتھ ساتھ دینی علم حاصل کرنا ضروری ہے اپنے ایک بیان میں عبد القدیر اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسی طرح جسے اللہ کریم نے علم عطا فرمایا اس کا اس علم کو آگے مخلوق تک پہنچانا اس کے علم کا صدقہ ہے اور اس عمل میں اس کی نظر صرف رضائے باری تعالی پر ہو لوگوں کی واہ واہ کے لیے نہ کرے۔سابقہ امتوں کی طرح آج ہم بھی اپنے معمولی فائدے کے لیے دینی حل اپنی مرضی کا بتاتے ہیں جو کہ سراسر منافقت ہے یہ بہت گھاٹے کا سودا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وہ لوگ جن کے دلوں میں خشوع و خضوع ہے وہ اپنے آپ کو ایسے عمل سے روک لیتے ہیں جو دین سے باہر ہو۔خشوع سے مراد ہے سکون،ٹھہرا وہ کیفیت اور حال جو اپنے اللہ کی طرف نصیب ہو اور یہ اپنی کم آئیگی کا احساس دلائے اور امید اور خوف اس کے حال پر وارد رہے اس کیفیت کو حاصل کرنے کے لیے اس بحر میں اترنا پڑتا ہے۔