ضلع کونسل ملتان: بحالی کے بعد پہلا اجلاس، گرما گرمی، حکومت کیخلاف نعرے: نیا بجٹ بنانے کا اعلان 

ضلع کونسل ملتان: بحالی کے بعد پہلا اجلاس، گرما گرمی، حکومت کیخلاف نعرے: نیا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)سپریم کورٹ کے حکم پر بحال ہونے کے بعد ضلع کونسل ملتان کے پہلے اجلاس کے شروع ہونے سے قبل ہی ایوان گو عمران گوچیف جسٹس زندہ باد،پاک فوج زندہ باد،نواز شریف زندہ باد،شہباز شریف زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔مسلم لیگ ن کے چیئرمین اے ڈی کھیڑا نے نعرے لگوائے۔ سپیکر سید واجد علی شاہ نے بمشکل نعروں کو رکوایا اور اراکین سے کہا ایسی نعرے بازی نہ کریں جس (بقیہ نمبر12صفحہ6پر)
سے کسی کی دل آزاری ہو۔ تحریک انصاف والے بھی ہمارے ساتھی ہیں۔ یہ بھی ہماری طرح معطل رہے ہیں۔ اے ڈی کھیڑا نے سپیکر سے حکمرانوں کی ہدایت کے لیے دعا کی درخواست کی جس پر ایوان میں مہنگائی سے تنگ عوام کے لیے حکمرانوں کو اللہ کی طرف سے ہدایت اور ان سے نجات کی دعا مانگی گئی۔ اسپیکر سید واجد علی شاہ نے قرارداد پیش کی کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ جس طرح انہوں نے ہمیں بحال کیا ہے ایسے ہی ہماری وہ مدت بھی بحال کریں جس میں ہمیں معطل رکھا گیا ہے۔ پورے ایوان نے ان کی قرارداد کو مشترکہ طور پر منظور کیا۔ چیئرمین ضلع کونسل دیوان عباس بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں پھر چیف جسٹس آف پاکستان جنہوں نے ہمیں بحال کیا ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ایوان میں موجود تمام اراکین کو بحال ہونے پر خوش آمدید کہتا ہوں۔چیف جسٹس کا فیصلہ جمہوریت کی فتح ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہمارے پاس بہت کم وقت ہے ہوسکتا ہے کہ ہمیں ایکسٹنشن مل جائے لیکن جتنا بھی وقت ہے کوشش کریں کہ اس وقت میں زیادہ سے زیادہ ترقیاتی کام کرکے عوام کی خدمت کریں اور چیف جسٹس کے سامنے بھی سرخرو ہوں کہ انہوں نے ہمیں بحال کرکے صیح فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین ضلع کونسل دیوان عباس بخاری نے ضلع بھر کی تمام یونین کونسلوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے ہر چیئرمین کو 30,30لاکھ کے فنڈز کا اعلان کیا۔ سید مجاہد علی شاہ نے کہا کہ حکومت کی نااہلی سے تاریخ کی بدترین مہنگائی ہوئی ہے۔ غریب اور مڈل کلاس طبقہ جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں دے رہا ہے۔نیب اور دیگر اداروں کو نواز شریف فیملی کو برا بھلا کہنے کے علاوہ کوئی کام نہ ہے۔جس ادارے میں جائیں وہاں ڈاکو بیٹھے ہیں۔پی ٹی آئی کے ایم این ایز ایم پی ایز کی بھی کوئی نہیں سننے والا تو عوام کی بات کون سنے گا۔مخالف اب خود مان رہے ہیں کہ جو کچھ کہا گیا تھا سب غلط تھا۔ پی ٹی آئی کے رکن عمر فاروق کھوکھر نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو ہر حکومت مذاق بنایا ہوا ہے۔اب چیف جسٹس نے ہمیں بحال کیا ہے تو پہلے بھی چیف جسٹس نے ہی گزشتہ حکومت میں بلدیاتی الیکشن کرائے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اب دوبارہ موقع ملا ہے تو ترقیاتی فنڈز سے کمیشن کھانے پر پابندی لگانی ہوگی۔ ہمیں کمیشن لیکر دلال بننے کی بجائے کیڈر بننا چاہیئے۔ ابراہیم مدنی اور راو عبدالقیوم نے کہا کہ تحریک لبیک والوں سے مذاکرات کیئے جائیں اور ان کے گھروں پر چھاپے نہ مارے جائیں۔روبینہ خلیل،رفیق سندیلہ، خلیل الرحمن چوہدری اور نذر بھٹی نے کہا کہ یوسی آفس اور فرنیچر کے لیے آرڈرز کیئے جائیں۔ چیف آفیسر رانا محبوب عالم نے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے آپ کو گرمجوشی سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں۔ضلع کونسل کا نیا بجٹ بنے گا۔ فنانس ڈیپارٹمنٹ سے منظوری لینا ہوگی۔جس پر چیئرمین مجید ماجد نے کہا کہ آپ ہمیں اگلے گھر نہ دکھائیں۔وزیراعلی نے بحالی کے نوٹیفکیشن میں تمام اختیارات بحال کر دیئے ہیں۔اگر چیئرمین ضلع کونسل کی بات نہ مانی گئی تو یہ توہین عدالت ہوگی۔ سپیکر واجد علی شاہ نے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کیا تو مائیک پی ٹی آئی کی چیئرمین ذہین کنول کے پاس تھا جس پر ذہین کنول نے تقریر نہ کرنے دینے پر احتجاج کیا اور عمران خان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اجلاس میں وائس چیئرمینز ملک ذوالفقار ڈوگر،ملک سرفراز کھور،اصغر شاہ نقوی،ارشد میٹ،ملک عمر منگانہ،احمد گجر،ناصر خان بادوزئی،حمیدہ خانم سمیت 73 چیئرمینوں نے شرکت کی۔