جس قانون کے تحت عمران خان نااہل ہوئے وہ تو صرف اسی نشست کی حد تک تھا،عمران خان دوبارہ الیکشن لڑنا چاہیں تو لڑ سکتے ہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ

جس قانون کے تحت عمران خان نااہل ہوئے وہ تو صرف اسی نشست کی حد تک تھا،عمران خان ...
جس قانون کے تحت عمران خان نااہل ہوئے وہ تو صرف اسی نشست کی حد تک تھا،عمران خان دوبارہ الیکشن لڑنا چاہیں تو لڑ سکتے ہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عمران خان نااہلی کیس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جس قانون کے تحت عمران خان نااہل ہوئے وہ تو صرف اسی نشست کی حد تک تھا،عمران خان دوبارہ الیکشن لڑنا چاہیں تو لڑ سکتے ہیں ۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق عمران خان نااہلی کیس کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ عمران خان کی درخواست پر اعتراضات ہیں، پہلے اعتراض دور کریں ،عمران خان کے وکیل علی ظفر نے کہاکہ سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان کوبائیو میٹرک سے استثنیٰ دے دیں،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ عمران خان اپنے اٹارنی کے ذریعے بائیو میٹرک کراسکتے ہیں ۔
عمران خان کے وکیل نے کہاکہ عمران خان نااہلی کیس کے الیکشن کمیشن کا مصدقہ فیصلہ نہیں ملا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا عمران خان نااہلی کیس میں جلد بازی کیا ہے؟بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ انتخابات آ رہے ہیں، عمران خان نے الیکشن لڑنا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ جس قانون کے تحت عمران خان نااہل ہوئے وہ تو صرف اسی نشست کی حد تک تھا،عمران خان دوبارہ الیکشن لڑنا چاہیں تو لڑ سکتے ہیں،عدالت نے آئین و قانون کے مطابق چلنا ہے کوئی جو مرضی سمجھتا ہو،وکیل عمران خان نے کہاکہ عدالت الیکشن کمیشن کو حکم دے کہ آج ہی مصدقہ فیصلہ جاری کرے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ہم غلط روایات نہیں ڈال سکتے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار کرتے ہیں،چیف جسٹس اسلا م آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ کیس کی سماعت3 روز تک ملتوی کردیتے ہیں، امید ہے الیکشن کمیشن فیصلہ جاری کر دے گا، الیکشن کمیشن کا مصدقہ فیصلہ آنے سے پہلے حکم امتناع جاری نہیں کر سکتے،بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ خدشہ ہے الیکشن کمیشن فیصلہ تبدیل کر دے گا۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، فیصلہ کیسے تبدیل ہو سکتا ہے؟پہلے بھی نااہلی ہوتی رہی کوئی سیاسی طوفان نہیں آتا،عمران خان کے وکیل نے کہاکہ عدالتی احکامات کے مطابق عمران کان منتخب رکن اسمبلی ہیں،عمران خان کو عوام کی نمائندگی سے محروم کردیاگیا ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان واپس اسمبلی جانا چاہتے ہیں ؟
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے علی ظفر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ اپنا کیس خراب نہ کریں،عدالت نے مصدقہ فیصلے کے بغیر حکم جاری کرنے سے انکار کردیا،عدالت نے عمران خان کو 3 روز میں درخواست پر اعتراضات دور کرنے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ بغیر دستخط ایک مبینہ فیصلے کوکیسے معطل کیا جا سکتا ہے؟کیا عدالتی تاریخ میں کبھی بغیر دستخط فیصلے کو معطل کیاگیا؟
عدالت نے عمران خان نااہلی کیس کی سماعت3 روز تک ملتوی کردی، عمران خان کی نااہلی کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مستردکردی،چیف جسٹس نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا مصدقہ فیصلہ آنے سے پہلے حکم امتناع جاری نہیں کر سکتے ۔