سموگ کی روک تھام کے لیے پولیس کا کریک ڈاؤن

Oct 24, 2024

یونس باٹھ

 پاکستان میں موسم سرما کے ساتھ ایک بار پھر سموگ کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ سابق حکومت کی کوششوں سے فضائی آلودگی پر کافی حد تک قابو پالیا گیا تھا۔ لیکن رواں سال ایک بار پھر یہ آلودگی سر چڑھ کر بولنے لگی ہے۔ ملک کے بیشتر علاقوں بلخصوص پنجاب میں سموگ کی بڑھتی ہوئی یہ شدت موجودہ حکومت کی غیرسنجیدگی کا پتہ دے رہی ہے۔ دوسری طرف پڑوسی ملک بھارت میں بھی فصلوں کو آگ لگانے سے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ دنیا میں فضائی آلودگی میں پاکستان کا دوسرا نمبر ہے۔ ملک میں اس بار سموگ بڑھنے کی بڑی وجہ دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں، صنعتوں اور اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف،موثر اقدامات کا نہ ہونا ہے۔حکومتی ادارے کبھی موسم اور کبھی کسانوں کی جانب سے کٹائی کے بعد فصلوں کو آگ لگانے کا انجام قرار دیتے ہیں، تو کبھی اسے بھارتی کسانوں اور بھارتی حکومت کا "خفیہ ہتھیار" قرار دے کر عوام کی نظریں حکومتی نااہلیوں سے موڑنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔تاہم آئی جی پنجاب نے سموگ کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔اس حوالے سے لاہور، ساہیوال اور شیخوپورہ ریجن میں خاص طور پر فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف سخت مانیٹرنگ کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔گزشتہ سالوں میں فصلوں کی باقیات جلانے والوں سے شورٹی بانڈ لینے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ڈرون کیمروں کے ذریعے شہروں کے قریبی علاقوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی تاکہ باقیات جلانے والوں کا پتہ لگایا جا سکے۔خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جو فصلوں کی باقیات جلانے والوں پر نظر رکھیں گی۔ سموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف ٹریفک پولیس کو متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کارروائیاں کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔آنے والے دنوں میں بڑھتی ہوئی سموگ کے خدشات کے پیش نظر تمام آرپی اوز اور ڈی پی اوز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ اس مسئلے کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کریں۔یہ اقدامات سموگ کے اثرات کو کم کرنے اور عوام کی صحت کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے انتہائی اہم ہیں، اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انو رکی ان ہد ایات کے بعد لاہور سمیت صوبہ بھر میں پنجاب پولیس کی سموگ کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے کاروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ جس کے تسلسل میں پنجاب پولیس نے رواں سال سموگ کے تدارک کیلئے جاری کریک ڈاون میں اب تک 863 ملزمان کوگرفتار کیا ہے جبکہ 1123 مقدمات درج کئے گئے ہیں،صوبائی دارالحکومت میں انسداد سموگ کاروائیوں میں 71 ملزمان گرفتار کئے گئے اور182 مقدمات درج کئے گئے ہیں، ٹریفک پولیس کے کریک ڈاون بارے ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ رواں سال صوبہ بھر میں شاہرات پر زیادہ دھواں چھوڑنے پر 1لاکھ 58 ہزار 579 گاڑیوں کے چالان اور25 کروڑ 55 لاکھ 51 ہزار روپے سے زائد جرمانے کئے گئے، غیر معیاری فٹنس پر 47574 گاڑیوں کو تھانوں میں بند کیا گیا۔دھواں چھوڑنے پر 2540 گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ معطل کیے گئے،1507 گاڑیوں کے روٹ پرمٹ معطل کیے گئے جبکہ172 دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف ایف آئی ار بھی درج کرائی گئی ہیں۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے شاہراہوں، انڈسٹریل ایریاز سمیت دیگر مقامات پر انسداد سموگ کریک ڈاون میں تیزی کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ ٹریفک پولیس اور پنجاب ہائی وے پٹرول شاہراہوں پر سموگ کا باعث بننے والی وہیکلز کے خلاف اقدامات میں تیزی لائیں، آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ سیف سٹی کیمروں کی مانیٹرنگ سے سموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف کاروائیوں میں تیزی لائی جائے، ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ پنجاب پولیس سموگ کے تدارک کیلئے انوائرمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو بھرپور تعاون فراہم کر رہا ہے، صوبہ بھر میں سموگ کا سبب بننے والی گاڑیوں، فیکٹریوں، کھیتوں میں آگ لگانے پر فوری کاروائی کی جائے، آئی جی پنجاب کی ماحولیاتی تحفظ کیلئے اقدامات تیز کرنے کیلئے فیلڈ افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ فصلوں کی باقیات، بھٹہ مالکان اور کوڑا کرکٹ جلانے پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔یونیورسٹی آف شیکاگو کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق سموگ کے باعث ہر پاکستانی شہری کی اوسط عمر میں 2.7 سال کی کمی آ رہی ہے، جبکہ لاہور کے ہر شہری کی عمر میں 5.3 سال، فیصل آباد کے شہری میں 4.8 سال اور گوجرانوالہ کے ہر شہری کی عمر میں 4.7 سال کی کمی آ رہی ہے۔خبر ہے کہ پاکستانی خاتون پولیس آفیسر کا شاندار اعزاز، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف چیفس آف پولیس 2024 ایوارڈ اپنے نام کر لیا،ایس پی بینش فاطمہ واحد پاکستانی خاتون آفیسر ہیں جو ملک بھر کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی ایوارڈ کے لئے منتخب ہوئیں، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف چیفس آف پولیس کے صدر نے بوسٹن امریکہ میں منعقدہ آئی اے سی پی 2024ء کانفرنس میں ایس پی بینش فاطمہ کو بین الاقوامی ایوارڈ سے نوازا،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے ایس پی بینش فاطمہ کو دنیا بھر میں پاکستان اور پنجاب پولیس کا نام روشن کرنے پر مبارکباد اور شاباش دی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ ایس پی بینش فاطمہ جیسی ہونہار پولیس افسران پنجاب پولیس کا فخر اور قیمتی سرمایہ ہیں، بینش فاطمہ جیسی باصلاحیت افسران مستقبل میں پولیس لیڈر شپ کیلئے اہم رول ادا کریں گی۔ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف چیفس آف پولیس (IACP) ہر سال دنیا بھر کے 40 سال سے کم عمر ہزاروں امیدواروں میں سے بہترین افسران کا انتخاب کرتی ہے، اس سال بھی دنیا بھر سے اپنے اپنے شعبوں میں تعمیر وترقی اور قائدانہ کردار کے مالک 40 پولیس افسران کا انتخاب کیا گیا۔ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف چیفس آف پولیس دنیا بھر میں پولیس لیڈرز کے حوالے سے سب سے بڑی، موثر اور پروفیشنل تنظیم ہے، آئی اے سی پی دنیا بھر میں مختلف کمیونٹی کے لوگوں کے تحفظ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے نظریہ پر کاربند ہے، آئی اے سی پی کے دنیا بھر میں 34 ہزار سے زائد پولیس افسران ممبرز ہیں۔

مزیدخبریں