عمران خان کی حمایت میں امریکی خط پاکستان کے معاملات میں مداخلت ہے:پاکستان علماءکونسل

Oct 24, 2024 | 05:22 PM

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان علماءکونسل نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حمایت میں امریکی نمائندگان کے خط کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے داخلی معاملات میں براہ راست مداخلت قرار دیا ہے۔
چیئرمین پاکستان علماءکونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان کا خط پاکستان کے داخلی معاملات میں براہ راست مداخلت ہے اور پاکستان علماءکونسل اس خط کو کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ خط پی ٹی آئی کے منافقانہ رویے اور پالیسی کی دلیل ہے۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ امریکی ایوان نمائندگان کے اراکین مشرق وسطیٰ کی صورتحال بالخصوص ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت اور لاکھوں بے گھر افراد پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان، عوام، سیاسی اور مذہبی جماعتیں اپنے مسائل خود حل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مذکورہ خط اوراس کے مندرجات بلاشبہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور خود مختاری کی خلاف ورز ی ہے اور یہ صرف اور صرف صیہونی طاقتوں کے ایما پر لکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماءکونسل اور عوام کی جانب سے پاکستان کے خلاف کسی بھی مہم کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کے 60 سے زائد ارکان نے صدر جو بائیڈن کو ایک خط میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان میں ’سیاسی قیدیوں‘ کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کے رکن گریگ کیسر کی جانب سے لکھے گئے خط میں درجنوں کانگریس مین کے دستخط موجود ہیں جنہوں نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں انسانی حقوق کو مرکز بنایا جائے۔

مزیدخبریں