صنعتوں اور کسانوں کیلئے رعایتی بجلی پیکیج کا اعلان،تین سال تک 23روپے فی یونٹ رعایتی بجلی فراہم کرینگے: وزیراعظم
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں ) وزیر اعظم شہباز شریف نے صنعتوں اور کسانوں کیلئے رعایتی بجلی پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعت و زراعت کے شعبے ترقی کریں گے تو ملک کو قرضوں سے نجات ملے گی،صنعت و زراعت کے شعبوں کو 23 روپے فی یونٹ رعایتی بجلی فراہم کریں گے۔وزیر اعظم نے صنعتی و زرعی شعبے کے ماہرین و کاروباری برادری کے وفد سے ملاقات کی۔ انہوں نے صنعتوں اور کسانوں کے لئے رعایتی بجلی کے پیکج کا اعلان کر دیا۔ پیکج کے تحت صنعتوں، کسانوں کو آئندہ 3 سالوں (نومبر 2025 سے اکتوبر 2028 )میں رعایتی قیمت پر اضافی بجلی فراہم کی جائے گی۔اس موقع پر وزیرِ اعظم نے صنعتی اور زرعی شعبے کے ماہرین، کاروباری برادری اور وفد سے ملاقات میں کہا کہ اگر صنعت و زراعت ترقی کریں گی تو ملک کو قرضوں کے بوجھ سے نجات ملے گی اور روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور بہتر حکومتی پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت کے اشاریے مثبت سمت میں جا رہے ہیں، تاہم ہمیں مل کر مزید محنت کرنی ہو گی تاکہ ملک کی معاشی خودمختاری جلد حاصل کی جا سکے۔وزیرِ اعظم نے بتایا کہ روشن معیشت بجلی پیکیج کے تحت صنعتی شعبے کو 22 روپے 98 پیسے فی یونٹ کی رعایتی قیمت پر بجلی فراہم کی جائے گی، جو اس وقت 34 روپے فی یونٹ ہے۔ اسی طرح زرعی شعبے کو بھی فی یونٹ بجلی کی قیمت 38 روپے سے کم کرکے یہی نرخ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ رعایتی بجلی پیکیج پورے تین سالوں یعنی نومبر 2025 سے اکتوبر 2028 تک جاری رہے گا، جس سے صنعتوں اور کسانوں کو اضافی یونٹس رعایتی قیمت پر دستیاب ہوں گے۔شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ اس پیکیج کے تحت دی جانے والی بجلی کا بوجھ نہ تو گھریلو صارفین پر ڈالا جائے گا اور نہ ہی دیگر شعبوں پر۔ انہوں نے وزیر بجلی سردار اویس لغاری اور ان کی ٹیم کی اس منصوبہ بندی اور پیکیج کی تیاری میں نمایاں کوششوں کو سراہا۔وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ ملک کی معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے صنعت و زراعت کی ترقی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور صنعتی و زرعی شعبے کی مسابقت کو بڑھانے کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال موسم سرما میں دیے گئے بجلی پیکیج کے تحت صنعتی و زرعی شعبے نے 410 گیگاواٹ اضافی بجلی استعمال کی تھی، جس کی وجہ سے صنعتوں کا پہیہ روانہ رہا، برآمدات میں اضافہ ہوا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو درپیش معاشی بحران سے نکل کر معاشی استحکام کی طرف بڑھنا آسان نہیں تھا، مگر حکومت اور معاشی ٹیم کی محنت اور عوامی تعاون کی بدولت یہ ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر پالیسیاں اور یکجہتی سے پاکستان جلد اپنی معاشی خودمختاری حاصل کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ادارے مجموعی معاشی ترقی کیلئے ماہرین اور کاروباری حضرات کی مثبت سفارشات پر حکمت عملی میں مزید بہتری اختیار کرینگے،ملکی برآمدات میں اضافہ اور نئی صنعتوں کے قیام سے معیشت کے مثبت اعشاریے جلد از جلد دیرپا معاشی ترقی میں تبدیل کیے جا سکتے ہیں، پاکستانی مصنوعات اور پاکستان میں کاروبار کو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر پرکشش بنانا حکومت کے معاشی منزل مقصود ہے۔۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ملکی صنعتی و کاروباری حضرات سے ملاقات میں معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کی بہتری کے لیے صورتحال پر جائزہ لیا گیا۔ معیشت و صنعت کے مختلف شعبہ جات کے نمائندگان نے اپنے متعلقہ مسائل اور مختلف حکومتی اقدامات کے لیے سفارشات پیش کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تمام نمائندگان کی سفارشات کے تناظر میں بہترین حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایات جاری کی تاکہ ملکی معیشت کو کاروباری حضرات کے تعاون سے دیر پا ترقی اور مثبت سمت پر گامزن کیا جا سکے۔ اجلاس میں بالخصوص صنعتی پیداوار کے اخراجات کو کم کرنے، علاقائی سطح پر دوسرے ممالک کی مصنوعات کے مقابلے میں پرکشش بنانے اور پاکستان میں صنعت و تجارت میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے امکانات پر تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کاروباری حضرات نے مختلف شعبہ جات میں حکومتی اقدامات کے پیش نظر میکرو اکنامک استحکام کی تعریف کی اور کہا کہ اسی مثبت سمت میں مزید موثر کام کرنے سے ملک میں معاشی صورتحال سرمایہ کاری کے لیے مزید سازگار بنائی جا سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وفاقی حکومت کے ادارے مجموعی معاشی ترقی کیلئے ماہرین اور کاروباری حضرات کی مثبت سفارشات پر حکمت عملی میں مزید بہتری اختیار کرینگے۔
ریلیف پیکیج
